لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے ایپلٹ ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو این اے 57 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی، تحریک انصاف کے فواد چودھری کو بھی این اے 67 سے کلیئر قرار دے دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں این اے 57 سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے اپیلیٹ ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ مخالف وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شاہد خاقان عباسی نے کاغذات نامزدگی کے برعکس اپنے اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں جمع کروائیں۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے ایپلٹ ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔ فیصلہ سنتے ہی سابق وزیراعظم کا چہرہ خوشی سے کھل اٹھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب عدالت نواز شریف سے متعلق جو بھی فیصلہ دے گی، اس کا مقابلہ کرینگے۔
لاہور ہائیکورٹ نے این اے 67 سے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو بھی الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر نہیں کرنا چاہیے، قانون امیر اور غریب کیلئے برابر ہونا چاہیئے۔ فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نیب کو سیاستدانوں کے حوالے سے دوہرا معیار نہیں اپنانا چاہیئے، سیاستدانوں کی گرفتاریاں الیکشن تک موخر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔