گھریلو خواتین کیلیۓ عام سوچ یہی ہے کہ وہ گھر کے چولہے چونکے تک محدود رہنی چاہیےـ باہر کی دنیا کی تیزی ان کے بس کا روگ نہیں ہےـ کسی حد تک تو یہ بات درست بھی ہے لیکن صلاحیت رب تعالیٰ کی جانب سے عطا ہو تواسکی تشہیر بھی اسی کی رضاسے ممکن ہوتی ہےـہماری سوسائٹی اس وقت متعدد ایسی خواتین کے ناموں سے متوازن دکھائی دیتی ہے جن کے کام اور نام بتاتے ہیں کہ محنت گھر ہو یا باہر آپ کی محنت آپکی صلاحیت کی گواہی بن جاتی ہے ـ جسے کوئی خودساختہ نمائشی سوچ متاثر نہیں کر سکتیـکچھ ماہ قبل ایک نام ہمارے درمیان سنا جا رہا ہے “” شاہدہ امجد “” دھیمے مزاج کے ساتھ سبک خرامی سے متوازن قدم اٹھاتے ہوئے غیر محسوس انداز میں اپنے شوق کی تعمیری ترویج کرتے ہوئے ایک ایک کر کے زینوں کو عبور کر رہی ہیںـ
فرانس میں جاری ہر شعبہ زندگی میں خواتین کی قابل رشک کارکردگی میں ان کا نام بلاشبہ ان ناموں کے درمیان آتا ہے جن کیلۓ یہ اجتماعی سوچ ہے کہ معیاری کاموں میں عمدہ حصے دار ہیں ـ آپکی پیدائش ضلع شیخوپورہ کے ایک گاؤں”” نورپورورکاں”” میں ہوئی ـ ابتدائی تعلیم وہیں شیخوپورہ میں حاصل کی ـ آپ کا تعلق ایک معروف خالصتہ ذمیندار گھرانے سے ہے ـ زمیندار گھرانے کا رعب اور مخصوص ضد مجھے ہمیشہ ان کے لہجے میں دکھائی دی ـ جس میں غرور کا نہیں مضبوطی کا عنصر زیادہ نمایاں ہےـ یہی بات ان کے رویے میں دیکھی کہ ہر بات کا بہترین درست تجزیہ کرتی ہیںـ جہاں ناجائز بات ہو وہاں مفاہمت کرنا نہیں جانتیں ـ یہی “”قدرِمشترک”” ان کی اور میری دوستی کی ابتداء کی ـ شیخوپورہ لاہور روڈ پے واقع ان کے آباؤ اجداد کا قدیم ڈیرہ آج بھی ویسے ہی طمطراق کے ساتھ قائم ہے جیسے کہ ان کے بزرگوں کے وقت میں تھا ـ وسیع و عریض زمینی معاملات کیلیۓ ان کے بھائی آج بھی مخصوص زمیندارانہ سوچ کے ساتھ علاقے میں اپنا مضبوط اثر و رسوخ رکھتے ہیں ـ بندوقیں تھامے حاکمانہ انداز روایتی سوچ کا مظہر ہے ان کا نظام ـان کے خاندان کے معروف نام جو آج بھی علاقے میں اپنا مقام رکھتے ہیں وہ کچھ یوں ہیںـ دادا شیر ورک ان کے والد خان ورک چچا جان نور ورک فقیر ورک رشید ورک
شاہدہ امجدصاحبہ کے چھوٹے بھائی”” شمعون ورک”” جو جرمنی میں رہائش پزیر ہیں ان کے اپنے ریسٹورنٹ ہیں ـ ان کے متعلق ایک خاص بات جو نور پور کے علاقہ مکین کہتے ہیں وہ ہے ان کا محل نما گھر نورپور میں ہے ـ جس کو انہوں نے بہت ذوق اور شوق سے بنوایا ـ جس کی تزئین و آرائش کی دور دور تک دھوم ہے ـ ان کے نام کےساتھ جب تک اس کا ذکر نہ ہو ان کا ذکر مکمل نہیں سمجھا جاتا ـایک بھائی پیرس میں ہیں “” عباس ورک”” انور ورک شاہدہ کے سب سے بڑے بھائی ہیں جو پاکستان ان کے گاؤں”” نور پور ورکاں”” میں بڑے زمیندار ہیں ـ تمام انتظامی معاملات کو دیکھتے ہیں ـچھوٹےبھائی ارشاد ورک”” نور پور گاؤں””(شیخوپورہ)کے نمبر دار ہیں ـ اور گاؤں سے متعلقہ تمام امور کو دیکھتے ہیں ـ ان کی ایک بہن رائیونڈ میں کوثر سعید ہیں ـ محمد سعید رندھاوا ان کے ہسبنڈ ـایک بہن شیخوپورہ جمیلہ نصرت قیام پزیر ہیںـ نصرت ورک کے ساتھ ان کی شادی ہوئی ہےـ
شاہدہ امجد کی شادی گجرات کے معروف زمیندار خاندان میں ہوئی جو خاندانی طمطراق اور جاہ و جلال میں اپنی مثال آپ کچھ یوں ہے کہ زمیندارانہ مخصوص اندازِ زندگی سے قدرے ہٹ کے اس خاندان نے زمیندارانہ رعب کو موجودہ دور کے جدید تقاضوں کے عین مطابق ڈھالتے ہوئے تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دی ـ یہی وجہ ہے کہ میکے کی نسبت سسرال کا ماحول مکمل طور سے الگ تھا ـ مہذب سوچ اور سلجھا ہوا انداز جس نے شاہدہ کی سوچ میں بہت تبدیلی پیدا کی ـ ان کے سسر کے نام اصغر وڑائچ کی گجرات میں آج بھی خاص اہمیت سمجھی جاتی ہے ـ ان کے چار بیٹے ہیں ـ جن میں دوسرے نمبر پے محمد امجد کے ساتھ شاہدہ کی شادی ہوئیـاجمل وڑائچ ان کے بڑے جیٹھ ہیں جو گجرات میں واقع دو برتنوں کے کارخانوں کی ذمہ داری نبھارہے ہیں ـ اس کے ساتھ ساتھ وہ تمام گاؤں کے زمینی معاملات اور خاندانی امور کو بڑے سربراہ کی طرح مکمل توجہ سے حل کر رہے ہیںـمحمدامجد وڑائچ شاہدہ کے شوہر ہیں پیرس میں مقیم ہیں ابتدء میں کپڑے کا وسیع کاروبار تھا لیکن زیادہ وسعت ہو کر سنبھالنے میں دشواری کی وجہ سے کام کو کم کیا اور قدرے سمیٹ کر خوش اسلوبی سے کپڑے کا بزنس چلا رہے ہیں ـ خوشحال متوازن پرسکون زندگی گزار رہے ہیںـعظمت وڑائچ بھی پیرس میں مقیم ہیں ذاتی کام کرتے ہیںـ محمد ندیم وڑائچ بھی پیرس میں مقیم تھے حال ہی میں وہ انگلینڈ شفٹ ہو گئے ہیں ـ ان کا گولڈ ڈائمنڈ کا ذاتی بزنس ہےـسجاد وڑائچ ڈنمارک میں رہائش پزیر ہیںـتین بھائی یورپ میں قیام پزیر ہیں اور سب سے بڑے پاکستان میںـ
موجودہ دور میں جب ہم اصل رشتوں سے دور ہو کر مصنوعی طرزِ زندگی کے عادی ہوگئے ـ ایسے ماحول میں اس گھر کی کچھ روایات قابل تعریف ہیں ـ یہ سب مل جل کر خاندانی مضبوطی کے آج بھی علمبردار ہیں ـ سب سے پہلے خونی رشتے تمام خوشی غم میں سانجھے ایک جان ایک ساتھ ہوکے یوں اکٹھے ہوتے ہیں کہ رشک آتا ہے ـ ایسی روایتی سوچ کے حامل افراد دیارِ غیر میں مصنوعی رونقوں کے محتاج نہیں ہوتے ـ بھرپور گھر اور بھرپور طرز حیات ہمیں بھی دعوتِ فکر دیتا ہے کہ ان سے کچھ سیکھا جائے ـ میکہ ہو یا سسرال تربیت کی عکاسی رویہ کرتا ہے اور شاہدہ امجد کو اگر بہترین خاتون اس لحاظ سے کہا جائے کہ اس نظام کو مضبوط بنیادوں پے چلا کر سب کو ایک ساتھ بند مٹھی کی طرح رکھا ہے تو شائد کہنا بیجاہ نہ ہوگاـشاہدہ امجد کی شخصیت باوقار بے ضرر اور پرسکون ہےـ معاملات کو ٹھنڈے دماغ سے حل کرتی ہیں ـ ناگوار افراد ناگوار گفتگو پے خاموشی کے ساتھ اجتناب برتتی دیکھی ہیں ـ مضبوط قوتِ ارادی کی مالک ہیں جو موجودہ دور میں خواتین میں خال خال دکھائی دیتی ہے ـ بات کو تحمل سے سنتی اور سوچ سمجھ کر جواب دیتی ہیں ـ لوگوں کی بہترین پرکھ رکھتی ہیں ـ نہ خود بیجاہ کرتی ہیں اور نہ کسی کو کرنے کی اجازت دیتی ہیں ـ دوست سوچ سمجھ کر بناتی ہیں اور توازن رکھتی ہیں ـ دوست اور تعلقات کا فرق بخوبی سمجھتی ہیں اور نبھا رہی ہیںـ
PTI
کچھ ماہ قبل گھریلو پرسکون زندگی سے کچھ لوگوں کے اصرار پے باہر نکلیں اور میدانِ سیاست میں پاؤں رکھاـ پی ٹی آئی ـ جیسی متحرک پرشور سیاسی جماعت کا حصہ بنیںـ لیکن خوشی اس بات کی ہوئی کہ وہاں بھی چل چلاؤ کا شکار نہیں ہوئیں نہ ہی کسی جعلی عکس سے مرعوب ہوئیں انداز وہی رکھا جو شروع سے تھاـ ٹھہرا ہوا مدبرانہ انداز یہی ان کی کامیابی کی دلیل ہےـ شاہدہ بہت ڈینسنٹ خاتون ہیں اس بات کا اظہار ہر اُس خاتون سے کرتے سنا ہے جو ان کو اچھی طرح سے جانتی ہے ـ شخصیت کے معیار کی طرح شوق بھی اعلیٰ رکھتی ہیں ـ ان کی ایک خوبی جو ان کو مستقبل میں بہت نام بہت عزت دینے والی ہے ـ میرے نزدیک وہ ہے ان کی”” نعت گوئی”” ماشاءاللہ اچھی آواز اللہ کا بہترین عطیہ ہے ـ اور اس کے ساتھ اگر آپ کا شوق اور اللہ کی رضا شامل ہو اور قدرت کی عنایت آپ پے مہربان ہو تو آپ اس میں بہت آگے جاتے ہیں ـ ان کا جنون ان کا رسول پاک ﷺ کے ساتھ والہانہ لگاؤ بتا رہا ہے کہ کچھ اور محنت کے بعد انشاءاللہ ان کو ہم بڑے بڑے پلیٹ فارم پے دیکھ سکیں گے ـ کیونکہ یہ محنت کررہی ہیں اور بہت آہستہ آہستہ منزل کی جانب بغیر مصنوعی دوڑ کے آگے آ رہی ہیں تو ایسے لوگوں کی کامیابی مستقل اور ہمیشہ رہنے والی ہوتی ہے ـ اچانک شور سے اچانک کارکردگی بڑہا چڑہا کر دکھانے والے وقتی ثمر پاتے ہیں ـ سوچ ہمیشہ مستقل رکھیں تو قدم بھی سوچ کر اٹھیں گےـ
شاہدہ امجد !! ایسی شخصیت ہیں کہ جن کو سیاست میں مذہب میں گھر میں دیکھ کر ایک بات ذہن میں آتی ہے کہ تربیت میں بنیادی خصوصیات ہوں ـ “”بھوک”” لالچ سے طبیعت مبراء ہو ـ اچھے ماحول میں خالص اطوار کے ساتھ جب آپکی تربیت ہوتی ہے تو شخصیت کہیں بھی ہو وہ اپناآپ بتاتی ہے اور نمایاں دکھائی دیتی ہے ـ کم گو خوبصورت معیاری گفتگو کرنے والی ہماری یہ گھریلو خاتون یقینی طور پے چن ایسی صفات کی مالکہ ہیں کہ آپ ان سے مل کر محسوس کرتے ہیں کہ آپ کے ذہن کو سوچ کو نئی روشنی ملی ہے ـ سطحی اور وقتی سوچ نہیں رکھتیں کئی معاملات میں بس نہیں چلتا لیکن یہ اچھا لگتا ہے کہ اس معاملے کی سچائی حساسیت کو بخوبی جانتی ہیں ـ آج !! بہت ضرورت ہے ایسی خواتین کی جو اپنی صلاحیتوں کو سنبھل کر حق کے ساتھ آہستہ آہستہ سامنے لاتیں ـ شور شرابے سے ہٹ کر ہمیشہ کوشش کرتی ہیں کہ جہاں دکھائی دیں وہاں معیار ضرور ہوـ گھریلو خواتین کیلیۓ ایک اچھی مثال ہیں ـ شاہدہ امجد اچھی دوست اچھی پاکستانی اور بلاشبہ آپﷺ سے گہری عقیدت رکھنے والی اچھی مسلمان ہیںـ
موجودہ دور میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت پے بہت مضطرب ہیں اور ہر اچھے غیور بیدار مسلمان کی طرح نہتے فلسطینیوں پے جاری خوں ریز مظالم پے اشکبار بھی ہیں اور دعاگو بھی ہیںـ شاہدہ امجد کی سب سے بہترین بات جو ہم سب کیلیئے قابل تقلید ہے وہ ہے ان کے جاری سیاسی مذہبی شوق اپنی جگہہ لیکن ان کی اولین اہمیت ان کا گھر ہےـ
Shah Bano Mir
وہ فخر سے کہتی ہیں کہ مکمل خوبصورت زندگی کامیاب خاندانی نظام ان کی زندگی کی بساط ہے ـ ہر مصروفیت دوسری ترجیح ہے سب سے پہلے میرا گھر میرے بچے ان کی ضروریات یہ انتہائی خوبصورت جامع سوچ ہے جس سے آپ سیاسی سماجی مذہبی تمام ذمہ داریاں نبھاتے ہیں ـ لیکن بیکار بے مقصد مصروفیات کا خود ساختہ جال اپنے گرد نہیں بنتے ــ میرا گھر میری جنت ــ کا اصول زندگی کی اصل خوبصورتی اور حسن ہے اور یہ حسن ان کے پاس بے بہا بے انتہاء ہے ـ اس کے بعد کچھ اورـ یہ انتہائی خوبصورت جامع سوچ ہے جس سے آپ سیاسی سماجی ا مذہبی تمام ذمہ داریاں نبھاتے ہیں ـ لیکن بیکار بے مقصد مصروفیات کا خود ساختہ جال اپنے گرد نہیں بنتے ــ میرا گھر میری جنت ــ کا اصول زندگی کی اصل خوبصورتی اور حسن ہے اور یہ حسن ان کے پاس بے بہا بے انتہاء ہے۔