لاہور (جیوڈیسک) راشد لطیف نے شہریار خان اور نجم سیٹھی میں سے کسی ایک کو جانے کا مشورہ دیدیا، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ دونوں کی عزت کرتا ہوں لیکن اسی میں ملکی کرکٹ کی بہتری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں راشد لطیف نے کہاکہ میں پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی دونوں کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن کرکٹ کی بہتری کے لیے ان میں سے کسی ایک کو جانا ہوگا، سابق کپتان نے کہاکہ ہم گذشتہ کئی سال سے مسائل کی نشاندہی کررہے تھے کہ زوال کا سفر شروع ہوچکا،اب اس میں تیزی آگئی ہے۔
نتائج اس کے گواہ ہیں، اسٹاف میں ہائی پروفائل لوگ لانے سے کھیل کے معاملات ٹھیک نہیں ہونگے، 200ٹیسٹ کھیلنے والوں کی خدمات حاصل کرنے کا بھی پاکستان کرکٹ کوئی فائدہ نہیں پہنچنا، گراس روٹ سطح پر کام کرنا ہوگا، پی سی بی نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹس میں لیول فور کوچز لائیں گے،اتنے کوالیفائیڈ افراد ہیں ہی نہیں تو کہاں سے آئیں گے؟۔
اس سطح کی قابلیت حاصل کرنے کے لیے ڈھائی سال کا کورس ہوتا ہے، ہم نے کتنے کوچ تیار کیے ہیں؟ راشد لطیف نے کہا کہ پی سی بی نے اپنے پلان میں اسکول کرکٹ شروع کرنے کی بات بھی کی ہے،ایسی کوئی چیز بورڈ کے آئین میں موجود نہیں، کہاں سے اتنے بڑے پیمانے پر انتظامات اور چھوٹے بڑے معاملات پر نظر رکھیں گے، ہمارے بیشتر کرکٹرز لوئر اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، ان کی مالی مشکلات کو دور کرنے کے لیے وسائل فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کریں تو زیادہ ٹیلنٹ سامنے آنے کے مواقع پیدا ہوں گے۔