فیصل آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری ن لیگ، میرشکیل الرحمن اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری پر عائد ہوتی ہے، اس ٹرائیکا کو سزائیں دے کر دھاندلی کا ازالہ کیا جائے، ن لیگ نے سمجھا تھا کہ سرکس دکھا کر عوام کو جلسے میں آنے سے روک لیں گے اور لیپ ٹاپ دے کر نوجوانوں کو خریدنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن میاں صاحبان کو یہ معلوم نہیں کہ جنون کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔
دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو اس حقیقت کا بخوبی علم ہو چکا ہے کہ (ن) لیگ صرف اپنوں کو نوازنے کے لئے اقتدار میں آتی ہے، نواز شریف حکومت نے بجلی کی قیمتیں دگنی کردیں لیکن لوڈشیڈنگ نہیں گئی، پانچ بار پنجاب اور تین بار وفاق کی حکومت کے باوجود میاں صاحبان عوام کی قسمت نہیں بدل سکے، ایک سال قبل تک پاکستان کا قرضہ 60 ارب ڈالر تھا لیکن موجودہ حکومت نے ایک سال میں ہی مزید 50 ارب قرضہ لے کر دو نسلوں کو غلام بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت موجودہ حکمرانوں کے بچے اقتدار میں آنے کے لئے اپنی باری کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہ بچے جب گھروں سے نکلتے ہیں تو ان کے پروٹوکول کے لئے پچاس پچاس گاڑیاں موجود ہوتی ہیں، میاں صاحبان سے پوچھتا ہوں کہ کیا پاکستان کے پاس اتنا پیسہ آگیا ہے کہ آپ نے ساڑھے 22 کروڑ میں 2 بی ایم ڈبلیو گاڑیاں منگوا لی ہیں اور رائے ونڈ کی سکیورٹی کے لئے پولیس کا خرچہ 40 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ ہی بتائیں کہ جب آپ عوام کے ٹیکس کو بادشاہوں اور شہزادوں کی طرح خرچ کریں گے تو کیا وہ آپ کو ٹیکس دیں گے، عوام اسی صورت میں ٹیکس دیں گے جب انہیں یقین ہوگا کہ ان کے ٹیکس کا پیسہ درست جگہ پر استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی نہیں دھاندلا کر کے اقتدار میں آئی ہے، کرپشن اور دونمبری سے اقتدار میں آنے والے ہمیشہ دونمبر ہی رہتے ہیں، اسمبلی میں جاکر ایک نمبر نہیں بن سکتے، تحریک انصاف نے صرف چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے اور جب ان چار حلقوں کے رزلٹ سامنے آئیں گے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، الیکشن کے نظام کو شفاف بنانا ہو گا، الیکشن کا نظام شفاف بنائے بغیر نیا پاکستان بنانا ممکن نہیں۔ ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کا ایک نظریہ ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے جب تک انصاف نہیں ملے گا اس وقت تک ملک کی معاشی حالت بہتر نہیں ہو گی، میاں صاحب کو میں نے درخواست کی تھی کہ خیبرپختونخوا میں بجلی پیدا کرنے اور تقسیم کرنے کا پورا نظام ہمارے حوالے کر دیں ہم بجلی کی چوری روک کر قیمت نیچے لے آئیں گے لیکن میرا چیلنج قبول نہیں کیا گیا۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہاں کے عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ فیصل آباد ن لیگ نہیں تحریک انصاف کا قلعہ ہے، ایک طرف نصیبو لعل ہے تو دوسری طرف میرے سامنے فیصل آباد کے لعل موجود ہیں، مجھے فیصل آباد کے لعل مبارک جبکہ نصیبو لعل ان کو مبارک جو اسے لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کا فیصلہ نہیں ہو سکتا تو نوازشریف شفاف الیکشن کروانے کے لئے ان سے الیکشن کمشنر ہی ادھار لے لیں۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسی دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں انہوں نے اعلان بغاوت کیا تھا اور آج اسی گراؤنڈ میں وہ تادم مرگ بغاوت جاری رکھنے کااعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پرویز مشرف سے معافی نہیں مانگی اور جیلیں کاٹیں، معافیاں مانگنے والے آج اقتدار میں بیٹھ کرکس منہ سے پرویز مشرف کا احتساب کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ میں فیصل آباد نہیں آنا چاہتا تھا، راناثناءاﷲ کی وجہ سے آیا ہوں، رانا ثناء اﷲ سرکس کے ماہر ہیجڑوں کو نچا رہے ہیں، ان کا تعلق راجپوت برادری سے نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ میٹروبس چار ارب روپے میں بن جاتی ہے جو انہوں نے 44 ارب میں بنائی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بکرا عید سے پہلے حکومت کی قربانی ہو گی، ڈی چوک کو تحریر سکوائر بنا کر دم لیں گے اور دھاندلی کے بل بوتے پر قائم ہونے والی حکومت کو گھر بھجوا دیں گے۔