مہمند ایجنسی: شکیل مومند میرے ساتھ ناانصافی کب تک ہوگی۔ میری 6جرب زمین پر اکبر سید اور گران خان نامی شخص نے دس سال سے قبصہ کر رکھا ہے۔ میں کہاں جائوں؟ کس سے انصاف طلب کروں۔ کسی بھی وقت ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔پولیٹیکل انتظامیہ نے معنی خیز خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ خان سید اٹوخیل کا بیان۔
مہمند ایجنسی کے ہیڈکوارٹر تحصیل حلیمزئی کے علاقہ اٹوخیل سے تعلق رکھنے والے غریب کاشتکار نے مرکزی مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم غریب و نادر لوگ ہیں اور علاقے کے دو طاقتور افراد حاجی اکبرسید ساکن لاچی کور اور گران خان ساکن زبیدہ کور نے زور زبردستی میرے 6جرب زیرکاشت زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اور ہر سال مذکورہ زمین سے فصل لیتے ہیں۔
مگر بار بار دونوں افراد کے پاس مقامی رسم و رواج کے مطابق جرگہ بھیجا اور ہم غریبوں کا جائیداد چھوڑنے کی درخواست و التجا کیمگر بے سود رہا۔ خان سید اٹوخیل نے کہا کہ حاجی اکبر سید مجھے قسم قسم کے دھمکیاں دیتا ہے کہ زمین نہیں مانگنا لیکن ہم غریب لوگ ہیں کیا کریں۔انھوں نے کہا کہ علاقے کے بعض ملکان بھی مذکورہ طاقتور افراد کے ساتھ ساز باز کرکے ملے ہوئے ہیں۔
خان سید اٹوخیل نے پی اے مہمند ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور گورنر کو پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ ہمیں ہماری زمین واگذار کرائی جائے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوری ایکشن لے۔ انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کے بعض افراد اور اہلکاروں نے معنی خیز خاموشی اختیار کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تحصیلدار حلیمزئی پسند و ناپسند پر کاروائی کرکے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔