کراچی (جیوڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جامعہ کراچی کے اساتذہ کو پروفیسر شکیل اوج کے قاتلوں کو بہر صورت گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ قاتلوں کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے پولیس کو کیس کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرنا ہوگی، شعبہ تدریس سے وابستہ افراد ہی نہیں بلکہ شہر قائد کے تمام افراد کی نظریں اس کیس پرمرکوز ہیں۔انہوں نے یہ باتیں پروفیسر شکیل اوج کیس کی پیش رفت کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔
شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد قیصر، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی ،پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید ، اے آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو اور ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ سمیت اعلیٰ حکام اور جامعہ کراچی کے پروفیسرز بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس کے آغاز میں پروفیسر شکیل اوج کےلیے دعائے مغفرت کرائی گئی۔ گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ حکومت کا یہ پختہ عزم ہے کہ پروفیسر شکیل اوج کے قاتلوں کی گرفتاری میں کوئی کسر اور کوتاہی نہ برتی جائے گی، اجلاس میں گورنرسندھ نے جامعہ کراچی کے اندر اور اطراف میں کیمروں کی تنصیب اور سیکیورٹی کے انتظام کو ہمہ وقت چوکس اور مربوط کرنے کی ہدایت بھی دی۔
انہوں نے پروفیسر شکیل اوج کے اہل خانہ کے لئے مالی معاونت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور مرحوم کے اہل خانہ کا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے جامعہ کراچی کے اساتذہ کے لیے کوآپریٹو سوسائٹی کوزمین کی فراہمی اور جامعہ کراچی اور یونیورسٹی روڈ پر سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب کی بھی یقین دہانی کرائی تاکہ تدریس کے شعبے میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ مستقبل میں پریشانی کا شکار نہ ہوسکیں اور دلجمعی سے اپنی خدمات انجام دیتے رہیں ۔ انہوں نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ تفتیش کی رفتار کو مزید تیز کرکے اس گھناؤنے جرم میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے۔