پشاور (جیوڈیسک) شدت پسندوں سے روابط کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا تینتیس سال سے کم کر کے تیئس سال کر دی گئی۔
کمشنر ایف سی آر منیر اعظم نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس کا فیصلہ سنایا۔ کمشنر ایف سی آر منیر اعظم کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا تینتیس سال سے کم کر کے تیئس سال کر دی گئی ہے جبکہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کی جانب سے ان پر عائد تین لاکھ بیس ہزار روپے جرمانہ بھی کم کر کے دو لاکھ بیس ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کمشنر ایف سی آر کا فیصلہ غیر متوقع ہے وہ فیصلے کے خلاف فاٹا ٹریبونل جائیں گے۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو دو سال قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیٹیکل انتظامیہ نے شدت پسندوں سے روابط اور ان کی مالی امداد کے الزام میں انہیں تینتیس سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔