شامی کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی شروع

Syrian chemical weapons

Syrian chemical weapons

دمشق (جیوڈیسک) دمشق حکومت کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لئے بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے آج سے مہلک ہتھیاروں اور پلانٹس کی تصدیق اور انہیں تباہ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین شامی کیمیائی ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کے خصوصی مشن پر منگل کو شام پہنچے تھے۔ اقوام متحدہ میں شام کے حوالے سے منظور کی جانے والی ایک قرارداد کے مطابق 2014 کے وسط تک شامی کیمیائی ہتھیار ناکارہ بنا دیے جائیں گے۔ ہتھیاروں کی تلفی کی نگرانی کرنے والے ایک اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ کام آرگنائزیشن آف پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز کے ماہرین کر رہے ہیں۔

او پی سی ڈبلیو نامی یہ مشن شامی ہتھیاروں کی تلفی کے بارے میں امریکا اور روس کے معاہدے کے بعد منظور ہونے والی سلامتی کونسل کی قرارداد کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے۔ مشن کے ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ٹیم کیمیائی ہتھیاروں کی تصدیق اور انہیں ناکارہ بنانے کا عمل شروع کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ آج تلفی کے عمل کا پہلا دن ہے۔ میزائلوں کے وار ہیڈز، کیمیائی بموں اور کیمیائی مواد کی آمیزش کرنے والا آلات کو بھاری گاڑیوں تلے کچل کر تباہ کر دیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اس بات پر متفق ہو گئی تھی کہ شامی ہتھیاروں تلف کر دیئے جائیں۔ یہ قرارداد اس سے قبل امریکہ اور روس کے درمیان سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں پیش کی گئی تھی۔ شام میں جاری تنازع کے دوران کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا معاملہ رواں برس اگست میں اس وقت سامنے آیا تھا۔

جب شامی دارالحکومت دمشق کی نواحی بستی غوطہ میں کیمیائی حملے کے بعد امریکہ نے شام پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس حملے میں 1400 سے زیادہ افراد مارے گئے تھے اور اقوام متحدہ نے اس حملے کو جنگی جرم قرار دیا تھا۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کا موقف ہے کہ اس حملے کی ذمہ دار شامی حکومت تھی جبکہ روس اور شام دونوں کا کہنا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال حکومت نے نہیں بلکہ باغیوں نے کیا تھا۔