شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں دہشت گردی کی ہر شکل اور کارروائی کی مذمت

Meeting

Meeting

بشکیک (جیوڈیسک) شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں دہشت گردی کی ہر شکل اور کارروائی کی مذمت کی گئی ہے۔

کرغزستان کے شہر بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 ویں سربراہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

اجلاس میں پاکستان، چین، روس، بھارت اور افغانستان سمیت دیگر ممالک کے سربراہان بھی شامل تھے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 ویں سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں رکن ممالک کی جانب سے دہشت گردی کی ہر شکل اور کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں عالمی تعاون کو مضبوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کاونٹر ٹیرر اسٹریٹجی کے تحت کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون عالمی قوانین کے اصولوں کے تحت کیا جائے۔

اس کے علاوہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف تعاون دوہرے معیار اور اسے سیاست زدہ کیے بغیر کیا جائے اور دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں تمام ریاستوں کی خود مختاری اور آزادی کا احترام کیا جائے۔

اجلاس کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رکن ممالک دہشت گردی اور اس کے نظریے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے جامع اقدامات پر عملدرآمد کو اہم سمجھیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی کسی کارروائی کے لیے کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی کو سہولت پہنچانے والے عناصر کو بے نقاب اور ختم کریں۔

اجلاس کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کی آڑ میں ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت ناقابل قبول ہے، دہشت گرد، انتہاپسند اور بنیاد پرست گروپوں کا جھتوں کی شکل میں اکھٹے ہونا ناقابل قبول ہے۔