بیجنگ (جیوڈیسک) شنگھائی میں پاک چین انرجی فورم میں پچاس سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی ، وزیراعظم نواز شریف نے اس موقع پر کہاہے کہ چین کی مدد سے توانائی کے بحران پر قابو پالیں گے، بجلی کی ترسیل کا نظام مضبوط بنائیں گے۔ اس سے پہلے وزیراعظم نوازشریف نے بلٹ ٹرین کے ذریعے بیجنگ سے شنگھائی تک کا سفر کیا۔
دوران سفر انھوں نے بلٹ ٹرین پر بریفنگ لی اور چینی سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم نوازشریف نے بیجنگ سے شنگھائی کے سفر کیلئے بلٹ ٹرین کا انتخاب کیا، انھوں نے سفر کے دوران ٹرین کا جائزہ لیا۔اور چینی انجینئرز سے بریفنگ بھی لی۔ اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی ایسی ہی ہائی اسپیڈ ٹرینز چلائی جائیں۔
سفر کے دوران وزیر اعظم نے چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی، نیلم جہلم پروجیکٹ پر کام کرنے والی گجوبہ گروپ کمپنی کے صدرنے وزیر اعظم کوبتایا کہ نیلم جہلم پروجیکٹ 2016 میں مکمل ہوجائے گا، جس پرنوازشریف نے انھیں پاکستان میں توانائی کے مزید منصوبے شروع کرنے کی پیشکش کی۔وزیراعظم نوازشریف سے ٹرین میں چائنا انجینئرنگ کارپوریشن اور ہوا وے کمپنی کے صدور نے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت فرنس آئل سے چلنے والے بجلی گھروں کو کوئلے پر منتقل کرنا چاہتی ہے،پاکستان میں بجلی کی پیداوار بہتر بنانے کیلیے چائنا انجینئرنگ کارپوریشن اپنا کردارادا کرسکتی ہے، انھوں نے ہوا وے کمپنی کو پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی۔