کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم کی جانب سے کارپوریٹ ٹیکس 1 فیصد کم کرنے کے وعدے اور جنوری 2015 میں افراط زر کی شرح مزید کم ہونے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس 34676 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تیزی کے سبب حصص کی مالیت میں 47 ارب 13 کروڑ 78 لاکھ روپے کا اضافہ ہوگیا، مختلف شعبوں کی مخصوص سیکٹرز میں سرمایہ کاری بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کا مارکیٹ پر اعتماد مزید بڑھا ہے اور آئندہ سیشنز میں بھی مزید بہتری کے امکانات روشن ہیں، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں نے 3 کروڑ16 لاکھ 28 ہزار 812 ڈالر، مقامی کمپنیوں 36 لاکھ 58 ہزار 902 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز نے 20 لاکھ 8 ہزار 842 ڈالرکا انخلا بھی کیا لیکن بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 72 لاکھ 96 ہزار 556 ڈالر کی سرمایہ کاری تیزی کا سبب بنی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 232.44 پوائنٹس کے اضافے سے نئی بلند ترین سطح 34676.31 پر پہنچ گیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 202.50 پوائنٹس بڑھ کر 22494.18 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 601.54 پوائنٹس کے اضافے سے 54503.53 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 6.07 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ 76 لاکھ 4 ہزار130 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار392 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں190 کے بھاؤ میں اضافہ، 175 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔