کراچی (جیوڈیسک) حکومت، مسلح افواج اور سول اداروں کے درمیان دہشت گردی کے خلاف اشتراک، مثبت معاشی اشاریوں، افراط زرکی شرح میں کمی سے قرضوں کی شرح میں کمی کی توقعات کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو مسلسل پانچویں سیشن میں تیزی کا رحجان برقرار رہا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 32757 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
49 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 18 ارب 22 کروڑ 16 لاکھ 49 ہزار 13 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ پیر کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں زائد رہیں جبکہ اینگرو فرٹیلائزر اور پی ٹی سی ایل کے حصص بھی بلحاظ خریداری زیادہ سرگرم رہے البتہ سیمنٹ کمپنیوں کی موسم سرما میں فروخت کم ہونے اور عالمی سطح پر خام تیل کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے سبب سیمنٹ اور آئل سیکٹر میں فروخت کا رحجان غالب رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر68.29 پوائنٹس کی کمی اور بعد ازاں 132.87 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی، کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 12 لاکھ 37 ہزار 895 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے54 لاکھ 53 ہزار 756 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 40 لاکھ 51 ہزار 384 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے17 لاکھ 32 ہزار 896 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 26.18 پوائنٹس کے اضافے سے32757.79 پوائنٹس اورکے ایس ای 30 انڈیکس 7.64 پوائنٹس کے اضافے سے 21241.21 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی30 انڈیکس174.92 پوائنٹس کی کمی سے 51945.46 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت2.04 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ 95 لاکھ 78 ہزار 480 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار380 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 186 کے بھاؤ میں اضافہ، 178 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔