کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی کمپنیوں کی ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شمولیت سے متعلق اطلاعات اورخام تیل کی عالمی قیمت میں بہتری سے مقامی آئل اسٹاکس میں بڑھتی ہوئی خریداری لہر کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو ایک بارپھر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی36000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی، تیزی کے سبب54.64 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی39 ارب6 کروڑ15 لاکھ 24 ہزار50 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ایم ایس سی آئی انڈیکس میں پاکستانی کمپنیوں کی شمولیت یقینی ہونے کی وجہ سے مقامی وغیرملکی سرمایہ کاروں کی ایسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری دلچسپی بڑھ گئی ہے جو مذکورہ انڈیکس میں شامل ہوں گی، سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں کی تازہ سرمایہ کاری کے دیکھتے ہوئے چھوٹے ودرمیانے درجے کے سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں متحرک ہوئے، یہی وجہ ہے کہ ایک موقع پر328.65 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی کی مذکورہ شرح برقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس261.30 پوائنٹس کے اضافے سے 36234.99 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس207.17 پوائنٹس بڑھ کر 21302.34 ، کے ایم آئی30 انڈیکس467.82 پوائنٹس کے اضافے سے63084.70 اور کے ایم آئی آل شیئرانڈیکس59.24 پوائنٹس بڑھ کر 16741.13 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت4.56 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر27 کروڑ30 لاکھ20 ہزار520 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں194 کے بھاؤ میں اضافہ، 141 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔