کراچی (جیوڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور یورپ، ایشیا سمیت تمام ریجنل مارکیٹس میں رونما ہونے والی مندی کے اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج پر بھی مرتب ہوئے جہاں پیر کواتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 83.29 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1 کھرب21 ارب75 کروڑ62 لاکھ64 ہزار548 روپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر74.65 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کے بڑھتے ہوئے حجم کے پیش نظر مذکورہ تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور مارکیٹ مندی کے گرداب میں پھنس گئی، ٹریڈنگ کے دوران انفرادی سرمایہ کاروں، این بی ایف سیز، مقامی کمپنیوں اور غیرملکیوں کی جانب سے مجموعی طور پر87 لاکھ 58 ہزار732 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے42 لاکھ25 ہزار914 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے28 لاکھ86 ہزار113 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 12 لاکھ48 ہزار478 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 639.71 پوائنٹس کی کمی سے 35175.49 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 370.83 پوائنٹس کی کمی سے 21820.68 اور کے ایم آئی30 انڈیکس2.07 پوائنٹس کی کمی سے 57642.48ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.19 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر57 کروڑ6 لاکھ82 ہزار330 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار389 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں52 کے بھاؤ میں اضافہ، 324 کے داموں میں کمی اور13 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔