لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکن متحد ہوجائیں اور جو رہنما پیچھے ہٹ جائیں وہ اسے چھوڑ کر دوسرے رہنما سے مل جائیں۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 روز سے پولیس نے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کی جانب آنے والے تمام راستے سیل کررکھے ہیں، قرآن خوانی کے لئے آنے والوں کو پانی تک میسر نہیں، لاہور کی سول سوسائٹی یوم شہدا میں شرکت کے آنے والوں کی مہمان نوازی کرے، پنجاب حکومت اور انتظامیہ انسانی قدروں سے دور ہوچکے ہیں، وہ پنجاب حکومت کو داخلی دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
چوہدری شجاعت، چوہدری پرویز الہٰی کی سیکیورٹی واپس لینا انتقامی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں جس طرح دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آپریشن کیا اسی طرح عوام ان کا بھی خاتمہ کریں گے، نوازشریف اور شہبازشریف پہلے سے ہی دہشت گردوں کے سرپرست تو تھے ہی اب یہ اسرائیلی کردار ادا کررہے ہیں، انہیں سب معلوم ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو اقتدار میں لانے کے لئے کس حکومت نے سرمایہ کاری کی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کارکن اپنے حوصلے بلند رکھیں حکومت کفر سے چل سکتی ہیں ظلم سے نہیں، یوم شہدا بھی ہوگا اورانقلاب بھی آئے گا، انقلاب کے ذریعے خوشحالی کا سورج طلوع ہونے والا ہے، ہفتہ شہدا کے لئے آنے والوں کو روکنے کے لئے لگائے گئے ناکے اور رکاوٹیں غیرقانونی، غیرآئینی اور غیراخلاقی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ظالموں کا ظلم زیادہ دیر نہیں رہ سکتا، گولیاں چلانے کا حکم دینے والے جاتی امرا کی خیرمنائیں، ہمارے کارکن و عوام جرات کے ساتھ نکل رہے ہیں وہ رکاوٹوں کو ٹھوکر مار کر یہاں تک پہنچیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے تمام کارکن اس ملک کے بچے ہیں۔ ہماری جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نچلی سطح پر اقتدار عوام کو نہپں مل جاتا، حکومت کے خاتمے اور انقلاب کی تکمیل تک ہمارا مارچ ختم نہں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن سن لیں کہ اگرہم دونوں میں سے جو رہنما بھی اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائے تو مایوس ہونے کے بجائے اس رہنما کو چھوڑ کر دوسری جماعت کے ساتھ آگے بڑھ جائیں۔ عوام کے پاس یہ آخری موقع ہے کہ اب بھی نہ نکلے تو پھرکبھی انقلاب نہیں آئے گا۔