بیگم کلثوم نواز کینسر سے زندگی کی جنگ لڑتے لڑتے اپنی زندگی کی جنگ ہار گئیں۔ایک عظیم عورت، ایک عظیم ماں،ایک عظیم بیٹی اور ایک عظیم بیوی اس دنیا سے چلی گئیں۔آج پورا ملک سوگوار ہے،محض شریف خاندان ہی نہیں پاکستان کے اکثریتی خاندان افسردہ ہیں۔مشرف جیسے بونے شخص اور پاکستانی تاریخ کے ایک گندے ڈکٹیٹر کے خلاف تنہا ثابت قدم ہوکر ڈٹ جانے والی بیگم کلثوم نواز اس دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں۔کلثوم نواز جیسی باہمت اور با حوصلہ خواتین کی تاریخ میں شاید ہی کوئی مثال ملتی ہو۔کلثوم نواز نے ایم اے اردو اور اردو میں ہی پی ایچ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
جب شریف خاندان ایک آمر کے نرغے میں تھا تب بیگم کلثوم نواز نے میاں شریف اور پارٹی کے کہنے پر گھر سے باہر قدم رکھا،اس وقت چوہدری تنویر نے راولپنڈی سے بیگم کلثوم کو بہنوں ، بیٹیوں جیسا پروٹوکول دیا اور ان کے ساتھ ملکر ان کی مہم کا حصہ رہے۔تہمینہ دولتانہ صاحبہ ،خواجہ سعد رفیق اور کئی وفادار مسلم لیگیوں نے اس مشکل وقت میں ن لیگ کا بھر پور ساتھ دیا۔بیگم کلثوم نواز کو جب گرفتار کرنے کے آرڈر ہو ئے تو انہوں نے اپنی گاڑی میں اپنے آپکو آٹھ گھنٹے بند کرکے بھی مشرف کو بے عزت کیا،پھر ان کی گاڑی کو اٹھا کر تھانے لے جایا گیا۔حالات ٹھیک ہونے کے بعد بیگم کلثوم نواز دوبارہ سیاسی میدان عمل میں نہیں آئیں لیکن میاں نواز شریف کو اچھے مشورے ضرور دیتیں تھیں۔شریف خاندان پاکستانی تاریخ میں ایک آئیڈیل سیاسی اور مذہبی خاندان ہے۔میاں شریف پاکستانی تاریخ میں بہت سمجھدار اور بڑے کاروباری شخصیات میں شامل افراد میں سے ہیں۔ان کی زندگی اور ان کی وفات کے بعد پاکستان اور پاکستانی قوم کے لئے سیاست کی وجہ سے شریف خاندان نے بہت زیادہ قربانیاں دیں۔یہ خاندان اگر سیاست میں نہ آتا تو آج نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل خاندان ہوتا۔پاکستانی قوم کی خدمت کے صلے میں جہاں اس خاندان کو اتنی زیادہ عزت ملی وہیں کچھ شر پسند عناصر اور افرا د کی وجہ سے تاحال اس خاندان کی پریشانیوں میں کمی نہیں ہوئی۔
مشرف اپنی سزا سے بچ کر کمر درد کے بہانے ملک سے ایسا بھاگا کہ کسی نے آج تک اس پر ہاتھ نہیں ڈالا۔میاں نواز شریف نے اس ملک و قوم کی خاطر اپنی بیوی کو زندگی اور موت کی کشمکش میں دیکھ کر بھی اپنے آپکو قانون کے حوالے کر دیا۔جہاں تک عدالتی فیصلے کا تعلق ہے اس کے مطابق تاحال اس خاندان پر کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی بلکہ ایک مفروضے پر ملک کے تین دفعہ رہنے والے پرائم منسٹر کو جیل کی سلاخوں میںپہنچا دیا گیا۔
میاں نواز شریف جب بھی سیاسی مشکلات کی وجہ سے ڈگمگائے تو بیگم کلثوم نواز نے انہیںصبر کا پہاڑ بننے کا مشور ہ دیا۔بہت افسوس آج جب میاں نواز شریف اوران کا خاندان سیاسی طور پر حالات کے چنگل میں گھر چکا ہے تو انہیں بہترین مشورہ دینے والی عظیم خاتون اس دنیا فانی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دور چلی گئیں۔سیاست اور کرکٹ میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا۔میرے جیسے نکمے کو لوگ ن لیگ کا ایجنٹ یا ممبر سمجھتے ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ نواز شریف میرے خمیر میں شامل ہے ،نواز شریف ایک نظریہ ہے حب الوطنی اور ملکی ترقی کا۔میں بیس سال سے لکھ رہا ہوں، آج حلفیہ بتا رہا ہوں،کبھی نواز شریف سمیت کسی بڑی شخصیت سے ملاقات تک کا اتفاق نہیں ہوا لیکن ٹی وی،ریڈیو اور اخبارات کی وساطت تک نواز شریف کی شخصیت اور نظریہ میرے قلم میں شامل ہے،ملک قوم کے حق میں لکھا ہے اور لکھتے رہیں گے۔
ن لیگ سے جب بھی کوئی غلطی سرزد ہوئی ان کے خلاف بھی لکھا،پی پی پی ،پی ٹی آئی،ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی میں اچھے لوگ ہیں لیکن نواز شریف جیسا لیڈر اور ایسی کوئی کشش نہیں دکھائی دی کہ ان کو بڑا بول دیں۔آج نہیں تو کل وقت اور تاریخ بتائے گی نواز شریف اور اس کا خاندان اس سزا کے کیس میں بے گناہ ثابت ہونگے،انشا ء اللہ۔نواز شریف اور ن لیگ کو بدنام کرنے والے خود گندے ہونگے۔جنہوں نے غلط کام کئے خود ہی قانون کے شکنجے میں آئیں گے،جنہوں نے میری ماں کلثوم نواز کی بیماری کو ڈھونگ کہا خود ڈھونگ ثابت ہونگے۔نواز شریف ایک خاندانی شخص ہے اور خاندانی لوگ نہ تو بے ایمان ہوتے ہیں اور نہ ہی بے وفا۔نواز شریف اس ملک و ملت کے سب سے باوفا آدمی ہیں،انہوں نے ملک و قوم کی عزت اور قانون کی خاطر کال کوٹھڑی کو برداشت کیا ورنہ یہاں لوگ ڈیل کر کے بھاگ جاتے ہیں۔الیکشن کمیشن کے حالیہ الیکشن فیک ہیں،سارا پاکستان کہ رہا ہے۔ کبھی آ ر ٹی ایس ڈائون ہونے کا ڈرامہ بتایا جاتا ہے تو کبھی فون کال پر آر ٹی ایس شٹ ڈائون کرنے کا بیان دیا جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہماری ماں کلثوم نواز کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس عطا فرمائے ۔مائیں نہ تو روز نواز شریف جیسے مرد پیدا کرتی ہیں او رنہ ہی کلثوم نواز جیسی عظیم نیک نڈر خواتین۔ہم نے تو یہاں خان جیسے بہت عیاش مرد کھلاڑی ،جمائما جیسی بیویاں،ریحام جیسی عورتیں اور بشری مانیکا جیس پیرنیاں دیکھی ہیں یہ ہے نیا پاکستان ۔ہمیں تو نواز شریف اورماں کلثوم نواز جیسے عظم لوگ پسند ہیں۔ہماری قوم اگر سیاسی شعور پالے تو ہی ملک ترقی کر سکتا ہے۔موٹر وے،میٹرو بس سروس، بجلی اور صحت کا بہتر ماحول ن لیگ نے ہی دیا ہے۔اس کے بعد کوئی ایسا کرے تو نواز شریف کی کاپی کرے گا،لیکن ایسا کرے گا تو ملک و ملت کا فائدہ ہے۔