لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلی شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا مجھ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے جبکہ عمران خان نے ماضی میں بلند و بانگ الزامات لگائے لیکن ثبوت کوئی نہیں دیا۔انہوں نے کہا عمران خان نے میٹرو بس پر 70 ارب لگنے کا دعویٰ کیا تھا اس کے علاوہ اتفاق فاؤنڈری کا سریا لگنے کا الزام لگا حالانکہ کے وہ کئی سالوں سے بند ہے۔مجھ پر جتنے الزام لگے آج تک ایک دھیلے کا ثبوت نہیں دیا گیا۔شہباز شریف نے کہا عمران خان اسلام آباد کو بند نہیں کرنا چاہتے بلکہ سی پیک کو بند کرنا چاہتے ہیں۔ سی پیک کیخلاف سازشوں میں یہ مودی سے بھی آگے نکل گئے۔2014 کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان کا دورہ نہیں کر سکے تھے۔
۔انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تحریک انصاف کو پاناما لیکس کے غبارے سے ہوا نکلنے کے بعد انھیں کچھ اور چاہیے تھا جس کیلئے آج جھوٹ کا سہارا لیا گیا۔مختلف منصوبوں کی شفاف ٹینڈرنگ کی وجہ سے 112 ارب روپے کو بچایا گیا۔وزیر اعلی نے کہا خان صاحب نے جھوٹ کی انتہا کر دی اور جاوید صادق کو میرا فرنٹ مین قرار دے دیا۔ جاوید صادق میرے جاننے والے ہیں جبکہ ارفع کریم ٹاور کا ٹھیکہ پرویز الہی کے دور میں دیا گیا۔شہباز شریف نے کہا عمران خان نے 26 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا اب میں ان کے خلاف 26 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کروں گا۔جاوید صادق پاکستان میں چینی کمپنی کے نمائندے ہیں اور انہوں نے چینی کمپنی کی طرف سے بڈ دی تھی اگر وہ میرے فرنٹ مین تھے تو انھیں کنٹریکٹ ملنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا عمران خان مخالفت میں پاک چین کا رشتہ بھی بھول گئے جبکہ خود ان کے ساتھ قرضے معاف کرانے والا شخص کھڑا ہے۔وزیر اعلی نے کہا یہ لوگ منصوبوں کی تکمیل نہیں چاہتے اور 2018 کے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں انہیں پتا ہے کہ 2018 میں ملک اندھیروں سے نکل جائے گا۔ شہباز شریف نے بتایا کہ عمران خان کو 14 دن کا نوٹس دوں گا جواب آئے نہ آئے عدالت جاؤں گا اگر میرے خلاف فیصلہ آیا تو فیملی سمیت سیاست سے تائب ہو جاؤں گا۔ان کیخلاف فیصلہ آیا تو قوم سزا تجویز کرے گی۔