کراچی (جیوڈیسک) پنجاب سے سیلابی ریلا دریائے سندھ میں داخل ہونے کے بعد 13 اور 14 ستمبر کو گڈو اور سکھر بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔ سندھ حکومت بھی سیلاب سے نمٹنے کےلیے پیشگی تیاریاں کررہی ہے۔ سیلابی ریلے کی اگلی منزل ہیڈ تریموں ہے جس کے بعد پنج ند پہنچ کر سیلابی ریلا دریائے سندھ میں داخل ہوجائے گا۔
اس ریلے کے آنے سے گڈو بیراج پر 13 اور 14 ستمبر کو اونچے سے انتہائی اونچے درجہ کا سیلاب ہوگا۔ جبکہ سکھر بیراج پر 14 اور 15 ستمبر کے درمیان سیلابی ریلا گزرے گا۔ گڈو بیراج سے 15 اگست 1976 کو 12 لاکھ کیوسک پانی گزر چکاہے ، جبکہ اسی سال سکھر بیراج سے 11لاکھ 66 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزرا تھا۔
موجودہ حالات کے پیش نظر سندھ حکومت حرکت میں آگئی ہے۔ آصف علی زرداری نے قائم علی شاہ سے ملاقات کے دوران سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کاجائزہ لیا ۔ پی پی کے تمام وزرا کو بھی اپنے اپنے علاقوں میں سیلابی صورتحال کی نگرانی کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ مزید نہ بڑھا تو سندھ میں کسی نقصان کا خدشہ نہیں تاہم ہنگامی اقدامات کےلیے ڈی سی اوز کو دو، دو کروڑ روپے فراہم کردیے گئے ہیں۔