لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں اپنی آنے والی فلم بھائی وانٹڈ کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان فلم انڈسڑی کے منجھے ہوئے فلم ساز سید نور شرمین عبید چنائے سے حساب کتاب پر اتر آئے۔ کہتے ہیں دو سال قبل پرائس آف آنر فلم بنائی جو 2016 میں ریلیز ہونی ہے مگر شرمین نے میری کہانی چرائی اور کاپی کر کے فلم بنا لی۔
ان کا کہنا تھا کہ دستاویزی فلمز کے ذریعے مسائل کو پیش کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اس کا حل بھی بتانا چائیے۔ سید نور کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں فلم انڈسٹری کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں اگر پرائس آف آنر آسکر کے لئے بھیجتا تو یقینا جیت جاتا۔ ادکار معمر رانا کا کہنا تھا کہ شرمین افغانستان، عراق اور فلسطین میں ڈرون حملوں پر بھی فلم بنائیں۔ ڈرامہ بنانے والے فلم انڈسٹری کو بحران سے نہیں نکال سکتے۔
واضح رہے گزشتہ روز شرمین عبید چنائے کو بیسٹ شارٹ ڈاکو مینٹری کی کٹیگری میں عزت کے نام پر قتل کے حوالے سے تیار کردہ ڈاکو مینٹری اے گرل ان دی ریور، دی پرائس آف فور گیونس پر آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔