نیشاپوری : شیخ فرید الدین عطار١١٤٥ء میں شاد باغ نیشا پور میں جلوہ افروز ہوئے۔ حضرت عطار نے عرفانیات کے قلزم بکھیرتے تالیفات و تصانیف کا وسیع ذخیرہ، خزائن مکتب اسلام کی نذر فرمایا۔ اسرار نامہ، لسان الغیب، جواہر الذات، مظہر العجائب، اوسط نامہ، اشتر نامہ، تاریخ اولیائ، حیدر نامہ، تذکرة الائولیاء جیسی شہرہ آفاق کتب میں شیخ عطار نے اسرارو رموز کے گنج گرانمایہ سمو دیے ہیں۔
فارسی زبان کے یہ انمول موتی عالمی شہکارہیں۔آپ کاایک دیوان چالیس ہزار ابیات پہ مشتمل ہے۔ دنیائے فانی میں ایک سو بارہ برس رشدو ہدایت کے چراغ روشن فرما کر آپ ٢٦ اپریل١٢٢١ء کو شہید کر دیے گئے ۔آپ کا روضہ زائرین کا مرکز ِعقیدت ہے۔زبان و بیان میں اختلاف کے باعث ، ایک زبان کے علمی خزائن دوسری زبان میں منتقل کرنا ہر دور کی اہم ترین ضرورت رہا ہے۔
”تذکرةالائولیائ” تقریباََ آٹھ سو سال قبل حضرت فرید الدین عطار نے مرتب فرمائی اور اللہ والوںکے جامع احوال سپردِ قرطاس کیے۔ اہل اللہ کے احوال و اقوال جہاں متلاشیانِ حق کا چراغ ہیں وہیںمعاشرتی تطہیر اور امن و آشتی سے مزین مثالی انسانی معاشرے کی بنیاد بھی ہیں۔ ڈاکٹر محمودالرحمن عَلَیْہِ الْمَنَّةُالْمَنّان علمی،ادبی اور روحانی حلقوںمیں کوئی نیا نام نہیں۔ درجنوںاہم کتب تصنیف و تالیف اور تلخیص و ترجمہ کیں۔شیخ فریدالدین عطار کی شہرۂ آفاق کتاب ”تذکرةالائولیائ” ،دنیا کی بہت سی زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہے اور مقبولِ عام ہے۔
عوام میں شیخ عطار کی وجہ ِ شہرت بھی یہی کتاب ہے۔سوا سو سال قبل مرزا محمد جان دہلوی نے اسے اردو کا قالب پہنایااور اردو دان طبقے کے لیے درِہدایت کھولا۔اس ترجمے کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق، سلیس اردو اور عام فہم الفاظ میں ڈھالنے کی سعادت محترم ڈاکٹر محمودالرحمن نے حاصل کی اور بطریق ِ احسن،حق ادا کیا۔756 صفحات اور دیدہ زیب سرورق کے ساتھ دوست پبلشرز نے اسلام آباد ، لاہوراور کراچی سے بیک وقت شائع کیا اور پانچ سو تیس روپے قیمت مقرر کی۔
”ذکر جمیل” 96خدا رسیدہ بزرگان ِدین کا نورانی تذکرہ ہے اور ہر ولی اللہ کا احوال اور ان کے زریں اقوال روح میں سرائیت کر جانے کی طاقت رکھتے ہیں۔
Zikr e Jameel
Rashat e Mahmood
Allama Zafar Iqbal Farooqui
از شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری مترجم: ڈاکٹر محمود الرحمان مبصر: علامہ ظفر اقبال فاروقی ایم اے عربی، ایم اے اسلامیات