اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملک میں جوڈیشل مارشل لا لگانے کا مطالبہ کر دیا، کہتے ہیں کہ عمران خان کی مشاورت کے بغیر نگران وزیرِ اعظم قبول نہیں کریں گے، اثاثے چھپائے نہ ہی پاناما کیس سے کوئی تعلق ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ عبوری حکومت ہے، اس وقت پوری قوم کی نظریں عدلیہ کی جانب مرکوز ہیں۔ چیف جسٹس صاحب کی اصل ذمہ داری نگران وزیرِ اعظم کی ہو گی۔ الیکشن انتشار اور خلفشار کے ماحول میں ہو رہے ہیں۔
اگر کوئی ناپسندیدہ آدمی نگران وزیرِ اعظم آ گیا الیکشن کا بھرم خاک میں مل جائے گا۔ عبوری وزیرِ اعظم کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کا آن بورڈ ہونا لازمی ہے۔ جن ناموں پر ڈسکس ہوا وہ اس معیار پر پورا نہیں اترتے۔ عمران خان کی مشاورت کے بغیر کوئی عبوری وزیرِ اعظم قبول نہیں کریں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میرا کیس سپریم کورٹ میں ہے، نواز شریف نے مجھ پر سنگین الزامات لگائے، میں نے منی لانڈرنگ کی نہ ہی پاناما کیس سے کوئی تعلق ہے، میں 1974ء سے ٹیکس ادا کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف قوم کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ ملک میں خاص قسم کی فضا بنا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے اگر کوئی گیا تو ملک نہیں چلے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکن ایجنڈے کے تحت کرنسی کو ڈی ویلیو کیا گیا، کوئی بعید نہیں یہ مزید ڈالر کا ریٹ بڑھائیں گے۔
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے بیرونِ ملک دورے پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کس مشن پر تنہا امریکا گئے ہیں؟ وہ بغیر فارن سیکریٹری اور ملٹری سیکریٹری کے دورے کر رہے ہیں۔ ان کا دورہ امریکا مشکوک ہے۔