تحریر : ریاض احمد مغل بچہ جمورا میں کون۔عامل تو کون۔ معمول عامل۔ جو پو چھوں گا بتائے گا معمول۔بتائوں گا عامل۔ گھوم جا معمول۔گھوم گیا عامل۔کیا دیکھ رہا ہے معمول۔ رناں والیاں دے پکن پراٹھے تے چھڑیاں دی اگ نہ بلے اگ نہ بلے تے ساڈا دیوانہ جلے ہائے او ربا جی ساڈا دیوا نہ بلے رناں والیاں دے پکن پراٹھے تے چھڑیاں دی اگ نہ بلے تے ساڈی دال نہ گلے ہائے او ربا جی ساڈی دال نہ گلے عامل۔ بچہ کیا اوٹ پٹانگ گانے سنا رہا ہے اور تو چھڑا کب سے ہو گیا ہے تُو تو ابھی بچہ ہے۔ معمول۔استاد جی جب چوک ،چوراہوں، سڑکوں، کھیل کھلیانوں ، پارکوں اور کھلے میدانوں میں آگ لھائیں گے جلائیں گے تو پھر نہ ہی دیا جلے گا اور نہ ہی دال گلے گی۔ یہ تو میں چاچو عمران خان اور ماموں شیخ رشید جو کہ چھڑے ہیں ان کے بارے میں کہہ رہا ہوں کہ نہ ہی اُن کا دیا جل رہاہے اور نہ ہی اُن کی دال گل رہی ہے۔
عامل۔ بچہ جب تمہارے چاچو عمران اور ماموں شیخ رشید راولپنڈی اسلام آباد کو بند کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، تو اس طرح غیر قانونی اور غلط کام کر کے نہ ہی آگ جلے گی نہ ہی ان کی دال گلے گی۔ معمول۔ استاد جی واقعہ ہی یہ آپ کی بات درست ہے راولپنڈی اور اسلام آباد کو بند کرنے سے نہ صرف وہاں کی عوام ذلیل و رسوا ہو گی ، اور روز مرہ کی زندگی کا ہر کام مفلوج ہو کہ رہ جائے گا،بچے سکول کالجوں میں نہ جا سکیں گے اور مریض کو ہسپتال لے کہ جانا نا ممکن ہو گا، روزمرہ کے کام اور سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر بند ہو نے سے نہ صرف حکومت کو نقصان ہو گا، بلکہ عام آدمی کے گھر میں بھی نہ دیا جلے گا اور نہ ہی دال گلے گی۔جیسا کہ ان کا دیا نہیں جلتا اور دال نہیں گلتی ہے۔انہوں نے نئی دھمکی دی ہے کہ پورے ملک کو بند کر یں گے جس سے نہ صرف ملک کو نقصان ہو گا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بد نامی کے باعث بنیں گے۔
Nawaz and Shahbaz Sharif
عامل۔ بچہ نواز شریف اور شہباز شریف پراٹھوں کے علاوہ پائے ، کریلے گوشت اور گوبھی گوشت کے مزے اُڑارہے ہیںچاچو عمران اور ماموں رشید کو بولو کہ پہلے تو گھر بسائیںاور چاچی اور مامی لائیں اور آرام پائیں اور پھر گھر کا دیا جلائیں اور دال گلائیں، کیو ں کہ گھر میں بیگم ہو گی تو دماغ ٹھیک ہو گا اور ملک کے بارے میں بہتر فیصلے اور اقدامات کر سکیں گے۔ معمول۔ استاد جی چاچو عمران کو مان گے ہیں تیسری شادی کے لئے مگر ماموں شیخ رشید بہت اکھڑ ہیں اور ضدی ہیں وہ نہیں مانیں گے کیوں کہ ان کا دیا بھی جل جاتا ہے اور دال بھی گل جاتی ہے۔
عامل۔ بچہ یہ تو بتا کہ تیرا ماموں شیخ رشید سٹرکوں پر پاگلوں کی طرح بھاگ رہا تھا وہ کیا معاملہ ہے معمول۔ استاد جی اُس دن چاچو عمران نے دھرنے کا بول کر پھر یو ٹرن لیا اور جشن منانے کا اعلان کیا اور اسطرح نہ صرف اپنے سپوٹر کا دیا جلایا بلکہ ان کی دال بھی اچھی طرح گلائی، مری روڈ سے لے کر کمیٹی چوک تک پہچنے تک تیسرے ماموں رشید نے نہ صرف اپنی ریس چیت لی بلکہ اس بات کا بھی ثبوت دے دیا کہ وہ خود نہ صرف اپنا دیا جلاسکتے ہیں بلکہ اپنی دال بھی خود ہی گلا سکتے ہیں۔
عامل۔ اچھا بچہ یہ ساری باتیں تیسرے چاچو عمران خان اور ماموں شیخ رشید کی تھیں، اب بتا کہ ملک کا دیا کیسے جلے گا اور دال کیسے گلے گی۔ معمول۔ استاد جی نواز شریف کے ہوتے ہوئے ملک میں نہ ہی ان کی دال گلنی ہے اور نہ ہی دیا جلنا ہے ان کو چائیے کہ شادیاں کری اور اگلے الیکشن آنے تک ہنی مون کو چلے جائیں تبب ہی ملک اور عوام کو سکون مل سکے گا۔