شیخوپورہ (ڈاکٹر ایم ایچ بابر سے) شیخوپورہ کی مویشی منڈی پاکستان کی سب سے پہلی ماڈل مویشی منڈی ہے،جو لاہور ڈویژن کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی کے زیر اثر کام کر رہی ہے۔
ماڈل مویشی منڈی بنانے کا بنیادی مقصد تو یہ تھا کہ بیوپاریوں کویہاں ہر قسم کی سہولیات میسر آئیں،لیکن مویشی منڈی انتظامیہ نے حکومت کا یہ خواب پوراہونے نہ دیا اور منڈی کو لوٹ بازار کا مرکز بنا دیا۔مویشی منڈی شیخوپورہ میں ٹرانسپورٹرز سے پارکنگ کے نام پر بھاری رقم وصول کی جا رہی ہے۔
جبکہ دوسری جانب منڈی میں آنے والے بیوپاریوں سے ای ٹیگنگ کے نام پر فی جانور دو سو روپے بھتہ وصول کیاجا رہا ہے۔صوبائی دارالحکومت سے کچھ ہی فاصلے پر ہونے والی اس کھلی کرپشن کے بارے پوچھنے والا کوئی نہیں کیونکہ سب کو ان کا حصہ برابر پہنچایا جا رہا ہے اورسبھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں۔
شیخوپورہ مویشی منڈی میں دوردراز سے آنے والے بے وسیلہ اور پرسان حال بیوپاریوں کے لئے قائم کی جانے والی کینٹین اور چارے کے ٹھیکے ہر بار من پسند افراد کو ہی دئیے جا رہے ہیں۔بیوپاریوں سے انجانے میںہونے والی معمولی نوعیت کی غلطی پر ان کا جانورضبط کر کے دوہزار روپے تک جرمانہ وصول کیا جاتا ہے جو کہ سراسر غیرقانونی ہے۔ لیکن انتظامیہ کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔
مویشی منڈی میں کروڑوںروپے کی لاگت سے لگائے جانے والے فلٹریشن پلانٹ بالکل ناکارہ ہو رہے ہیں۔ان فلٹریشن پلانٹس سے مضر صحت پانی پی کر بیوپاری مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جو کہ خادم اعلیٰ کے صاف پانی پراجیکٹ پر سوالیہ نشان ہے۔
شیخوپورہ مویشی منڈی میں مشکلات کا شکار بیوپاریوں نے وزیراعلیٰ شہباز شریف سے انصاف کی اپیل کی ہے۔