شیخوپورہ : قراقرم ایکسپریس رکشہ سے ٹکرا گئی، 15 افراد جاں بحق

Sheikhupura

Sheikhupura

شیخوپورہ (جیوڈیسک) ریلوے پھاٹک پر قراقرم ایکسپریس کی زد میں آ کر موٹر سائیکل رکشے کا ڈرائیور اور ایک ہی خاندان کے 14 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ مرنے والوں میں تین سگی بہنیں بھی شامل ہیں۔ ایک انسانی غلطی 15 افراد کی جان لے گئی۔ افسوسناک حادثہ خان پور کے قریب ریلوے کراسنگ پر پیش آیا جہاں کراسنگ کی سہولت تو ہے لیکن پھاٹک نہیں۔

سولہ افراد سے بھرا موٹرسائیکل رکشہ ریلوے کراسنگ پر پہنچا تو ڈرائیور کی جلد بازی موت کا پیش خیمہ بن گئی۔ عین پٹری پر پہنچ کر انجن بند ہو گیا اور کراچی سے لاہور آنے والی قراقرم ایکسپریس کی زد میں آ گیا۔ ٹرین کی ٹکر سے رکشے میں سوار خواتین اور بچوں کے اعضا دور دور تک بکھر گئے اور پلک جھپکتے میں پندرہ افراد کی زندگی کا چراغ گل ہو گیا۔

مرنے والوں میں تین سگی بہنیں رانی ،شازیہ، عافیہ اور ان کے پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ رکشے سے چھلانگ لگانے والا ایک بچہ سلطان ہی بچ پایا۔ بدنصیب خاندان قریبی گاں نور پور میں عرس کی تقریب میں جا رہا تھا لیکن بنا پھاٹک کی ریلوے کراسنگ پر ان کی زندگی کا سفر تمام ہو گیا۔ میتوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال شیخوپورہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثہ رکشہ ڈرائیور کی غلطی کے باعث پیش آیا۔ رکشہ ڈرائیور نے جلد بازی کی یا انتظامیہ نے پھاٹک نہ لگا کر کوتاہی کی اس کا فیصلہ تو جلد یا بدیر ہو ہی جائے گا لیکن یہ پندرہ قیمتی جانیں اب واپس نہیں آئیں گی۔ دوسری ناب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ متاثرہ خاندان فی کس پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے انہوں نے کہا اس افسوس ناک واقعے کی اطلاع وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کو چین میں دے دی گئ۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلی شہباز شریف نے اس افسوسناک واقعے کی مذمت کی۔