شیخوپورہ (حامد قاضی، ڈاکٹر ایم ایچ بابر) شہر کے وسطی علاقہ خالد روڈ نزد گول مسجد سے نکلنے والی لنک روڈ جو خالد روڈ اور طارق روڈ کو باہم ملاتی ہے اس پر تمام موسموں میں پانی کھڑا رہتا ہے جس سے آنے جانے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اسی روڈ پر سرکاری ادارہ صنعت زار بھی قائم ہے جس میں شہر بھر سے بچیاں ہنر و دستکاری سیکھنے آتی ہیں۔
علاوہ ازیں مقامی علاقوں سکولز اور کالجز کی بچیاں اسی راستے سے گزرتی ہیں ۔کیونکہ مقامی جنازگاہ بھی گول مسجد کے ساتھ بنائی گئی ہے علاقے کے جنازے بھی اسی راستے سے گزر کر جاتے ہیں اور نمازی بھی پانچ ٹائم اسی گزرگاہ سے گزر کر جاتے ہیں یہاںسے گزر کر جانا ایسے ہی ہے جیسے کسی معرقے کو سر کرنا۔
بار ہا حکومتی اداروںجن میں پبلک ہیلتھ ، ٹی ایم اے اور دوسرے متعلقہ اداروں سے اہلیان علاقہ نے درخواست کی مگر کسی نے توجہ دیا گنائہ عظیم سمجھا ۔ یاد رہے کہ یہ سدا بہار پانی کے جوہڑ سیوریج کی لیکج کے سبب سے معرض وجود میں آئے ہیں جس کی وجہ سے مچھروں کی بہتات ہو چکی ہے تعفن اور بدبو سے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ لاحق ہے۔
اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں یوں تو ساری سڑکیں اور گلیاں از سر نو بن چکی ہیں مگر اس ایریا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک سمجھ سے بالا تر ہے ۔لوگ تو اب یہی کہتے ہیں کہ صنعت زار کے سامنے سرکاری اداروں کی زیر سرپرستی مچھروں اور گندگی کی صنعت خوب ترقی کر رہی ہے جس سے علاقہ بھر کے لوگوں کا ناک میں دم ہو چکا ہے۔
لوگوں نے ڈی سی او ، ٹی ایم او ، اے ڈی سی جی ، ڈسٹرکٹ آفیسر پبلک ہیلتھ سے اپیل کی ہے کے علاقہ کے لوگوں کو اس عذاب مسلسل سے بچایا جائے اور سیوریج کا کام جلد از جلد کیا جائے۔