شیخوپورہ (جیوڈیسک) گزشتہ ہفتے صوبہ پنجاب ہی کے ضلع گوجرانوالہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک کارروائی میں پانچ مشتبہ دہشت گردوں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں نو مبینہ شدت پسند مارے گئے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ کارروائی ضلع شیخوپورہ کے مضافات میں کھیروکی مالیاں میں کی گئی۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی اور جب مسلح عسکریت پسندوں کو ہتھیار پھینکنے کا کہا گیا تو اُنھوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔
اطلاعات کے مطابق مارے جانے والوں کا تعلق القاعدہ سے تھا تاہم اس کارروائی اور اس میں مارے جانے والوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق شدت پسند سرکاری دفاتر اور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ کر رہے تھے، تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
گزشتہ ہفتے صوبہ پنجاب ہی کے ضلع گوجرانوالہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک کارروائی میں پانچ مشتبہ دہشت گردوں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد یہ کہا گیا تھا کہ مارے گئے عسکریت پسندوں کا تعلق القاعدہ سے تھا،لیکن جب اس سلسلے میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو اُنھوں نے تفصیلات بتانے سے معذرت کی۔
صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالیہ مہینوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں القاعدہ، داعش اور دیگر شدت پسند تنظیموں کے عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے۔ تجزیہ کارروں کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں سے تو یہ لگتا ہے کہ صوبہ پنجاب میں بھی شدت پسند چھپے ہوئے، جن کے خاتمے کے لیے خلاف کارروائیوں کی ضرورت ہے۔
پنجاب میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد حزب مخالف کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے صوبہ پنجاب میں بھی ’رینجرز‘ کی زیر قیادت آپریشن کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ جب کہ پنجاب حکومت کا موقف ہے کہ صوبے میں جہاں بھی دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملتی ہے اُن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔