کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ شکار پور کے دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے پر پچاس لاکھ روپے کا اعلان کیا، ملزمان کا تعلق کالعدم شدت پسند گروہ لشکرِ جھنگوی اور جیشِ اسلام نامی گروہ سے ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سانحہ شکار پور میں خودکش حملہ آور بلوچستان سے آیا جس نے ٹھیلے والا بن کر امام بارگاہ کی ریکی کی۔
خودکش حملہ آور کا تعلق کوئٹہ سے تھا ، حملہ آور کو محمد رحیم بروہی نامی ملزم اپنے ساتھ کوئٹہ سے لایا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا دہشت گردوں کی لوکیشن میں انٹیلیجنس ایجنسیوں نے مدد فراہم کی۔
اس حوالے سے جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ سید قائم علی شاہ نے کہا جہاں جہاں اطلاع ملی وہاں پولیس اور رینجرز چھاپے مارے گی ۔ پولیس کے تبادلوں و تقرری پر فوری طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مقدمہ فوجی عدالت میں بھیجنے اور ملزموں کو گرفتار کرنے والی ٹیم کے لئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا ۔ شکارپور میں گزشتہ ماہ ایک مسجد میں خودکش بم حملے میں ساٹھ سے زائد نمازی شہید ہو گئے تھے۔