شکار پور: 2 ماہ قبل غیرت کے نام پر قتل دو لڑکیوں کی قبر کشائی

Shikarpur

Shikarpur

شکار پور (جیوڈیسک) شکار پور میں دو ماہ قبل غیرت کے نام پر قتل کی گئیں دو لڑکیوں کی قبرکشائی کرکے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال بھجوادیا گیا۔دو ماہ قبل پسند کی شادی کرنے کے لئے گھر سے نکلنے والی مہر قبیلے کی دو لڑکیوں کو غیرت کے نام پر قتل کرکے ایک ہی قبر میں دفنادیا گیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ لکھی غلام شاہ، میڈیکل ٹیم اورایس ایس پی شکارپور کی موجودگی میں گوٹھ کامل خان مہر میں قتل کی گئیں دونوں لڑکیوں کی قبر کشائی کی گئی اور ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے لکھی غلام شاہ تعلقہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایس ایس پی الطاف لغاری کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے ورثا لاشیں لینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد دونوں لاشیں ایدھی سینٹر کے حوالے کر دی جائیں گی۔ دونوں لڑکیوں کے معاملے پر مسلم لیگ فنکشنل کے ایم این اے غوث بخش مہر نے جرگے میں دونوں لڑکیوں سے شادی کرنے والے جاگیرانی قبیلے کے دولڑکوں کو کارو قرار دے کر ان پر 24 لاکھ اور پولیس کے خرچے کے مزید 4 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔

میڈیا پر خبر آنے کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے جرگے کا ازخود نوٹس لیا اور ایم این اے غوث بخش مہر سمیت جاگیرانی اور مہر برادری کے 16 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں نامزد تمام ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت لے رکھی ہے۔