شکارپور (جیوڈیسک) شکارپور کی تحصیل گڑھی یاسین کے گاؤں دلاور عرفانی میں پولیس مقابلے میں بدنام زمانہ ڈاکو نذرو ناریجو ساتھی سمیت مارا گیا۔
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایس ایچ او سمیت تین اہلکار زخمی ہو گئے ۔ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ بدنام زمانہ ڈاکو نذرو ناریجو جس کے سر کی قیمت سندھ حکومت نے 2 کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چھپا ہوا ہے۔
پولیس بھاری نفری کے ساتھ موقع پر پہنچی تو ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ ڈاکوئوں کی اندھا دھند فائرنگ سے پولیس اہلکار مجیب چاچڑ اور حاجی چاچڑ شہید ہو گئے جبکہ پولیس کی فائرنگ سے بدنام زمانہ ڈاکو نذرو ناریجو اپنے ایک ساتھی سمیت مارا گیا۔
پولیس نے ڈاکو نذرو ناریجو کی لاش کو قبضہ میں لے لیا۔ ڈاکوؤں سے فائرنگ سے زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے سول ہسپتال شکار پور منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایس پی سکھر تنویر احمد نے دنیا نیوز کو بتایا کہ مارا گیا ڈاکو پاکستان کا سب سے بڑا ڈاکو تھا۔
ڈی آئی جی سکھر کامران افضل نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکو نذرو ناریجو کی ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیا۔ ڈاکو نذرو ناریجو قتل، اقدام قتل، اغوا برائے تاوان کے 200 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔