جوہانسبرگ (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا کی ایک عدالت نے بھارتی نژاد برطانوی شہری شرین دیوانی کے خلاف ان کی اہلیہ عینی کے قتل کا مقدمہ خارج کر دیا ہے۔
جج جینٹ ٹریورسو کا کہنا تھا کہ استغاثہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے شواہد ملزم کو سزا دینے کے لئے ناکافی تھے۔ استغاثہ کے مرکزی گواہ ٹیکسی ڈرائیور زولا ٹونگو کے بیان میں تضاد ہے اور وہ بہت زیادہ مشکوک ہے۔
جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف جرم ثابت نہیں ہوا۔ ایسے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ شرین دیوانی کو کوئی قابل اعتبار کورٹ سزا سنا سکے۔ واضع رہے کہ دیوانی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی اہلیہ عینی کے قتل کے لئے ایک کرائے کے قاتل کو رقم دی تھی۔
عینی کو 2010ء میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنے شوہر کے ہمراہ ہنی مون منانے جنوبی افریقا گئی تھیں۔ شرین دیوانی کی بیوی عینی کو سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ واضع رہے کہ شرین دیوانی عدالتی حکم پر رہا ہونے کے بعد دبئی روانہ ہوگئے ہیں۔