لاہور (جیوڈیسک) توانائی کا بحران بے قابو ہو گیا، شہروں اور دیہات میں دو سے سولہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ نے سابق حکومت کے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے دعوے جھٹلا دیئے۔ نیپرا نے سرکاری پاور جنریشن کمپنیوں کی حالتِ زار کا پردہ چاک کر دیا۔
پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں کمی سے شارٹ فال میں اضافہ ہوا، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کی خراب حالت بھی 2 سے 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ ہے۔
اس وقت بجلی کی پیداوار 18 ہزار 390 میگاواٹ اور طلب 24 ہزار 640 میگاواٹ ہے۔ اس طرح بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 250 میگاواٹ ہو چکا ہے۔
ادھر نیپرا کے مطابق بجلی پیدا کرنےوالی تمام سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔ جامشورو پاور کمپنی سے بجلی کی پیداوار میں ایک سال میں 6.14 فیصد کمی ہوئی۔
تھرمل پاور سٹیشن مظفر گڑھ کے علاوہ فیصل آباد اور نندی پور پاور سٹیشنز سے بھی کم بجلی پیدا ہوئی۔ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی کے متعدد یونٹس کو مکمل صلاحیت کے مطابق نہیں چلایا گیا۔