شوکاز نوٹس جاری کرکے مجھ پر ظلم کیا گیا، عتیق الرحمن

ATIQ UR REHMAN

ATIQ UR REHMAN

اسلام آباد : بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں دہشت گردی و فرقہ واریت کے فروغ سے متعلق نشاندہی کرنے پر ابتداًمجھ پر کلیہ اصول الدین کے ڈپٹی ڈین ڈاکٹر ہارون رشید،پروٹوکول آفیسر حافظ عابد مسعود،عبدالوہاب جان نے جمعیت طلبہ اسلام کے شدت پسندرحمت اللہ کاکڑ، حبیب اللہ، خیراللہ سمیت آٹھ طلبہ کے ذریعہ حملہ کروایا ۔جس کی تفصیلی رپورٹ اور شکایت میں نے اے ایس پی سعد عزیز کو جمع کروائی اور ساتھ ہی یونیورسٹی کی سیکیورٹی انچارج کو بھی جمع کرائی۔

مگر افسوس یہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ مجھے انصاف دینے کی بجائے میرے خلاف مسلسل انتقامی اقدامات اٹھا رہی ہے۔واضح رہے کہ اسلامی یونیورسٹی میں ملک دشمن عناصر کی ایک مخصوص لابی کام کررہی ہے اور یونیورسٹی کے سیاہ و سفید کے مالک بن چکے ہیں جس کی تفصیل طلب کرنے پر میں ہرسطح پر فراہم کرسکتاہوں۔

یونیورسٹی کے تعلیمی معیار کی تنزلی کی ابتری اس حدتک پہنچ چکی ہے کہ سیاست کی کھینچاتانی کا عذاب طلبہ پر گرایا جارہاہے جس کے نتیجہ میں متخصص و سپیشلسٹ اساتذہ سے میرے مقالہ کی سپروائزری کوجبراً وحکماً تبدیل کراکے غیر متخصص استاذ کو منتقل کردی گئی ہے اور افسوس یہ ہے کہ میرے طلب کرنے پر بھی مجھے نوٹی فیکشن نہیں دیا جارہا۔

رینکنگ میں پستی،عربی و انگلش لینگویجز کا جنازہ نکل چکا اس کے ساتھ یہاں پر تعلیم پانے والے مٹھی بھر شدت پسند طلبہ نے یونیورسٹی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔صدر پاکستان سے اپیل کرتاہوں کہ وہ چانسلر ہونے کے ناطے اسلامی یونیورسٹی میں جاری نورا کشتی کا بغور جائزہ لیںتاکہ ملک پاکستان کو پر امن اور باصلاحیت قیادت میسر آسکے۔

عتیق الرحمن
0313-5265617
03325292433