کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ یہ ماننا پڑیگا کہ ملک کی موجودہ صورتحال اور پے در پے دھماکے سیکورٹی اداروں کی بے بسی ، کمزوری اور کم علمی ہے،دشمن ہمارے سامنے موجود ہے مگر ہم اس کے کارندے اور سہولت کاروں کو گرفتار کرنے سے قاصر ہیں،دفتر داخلہ آرام دہ زندگی سے باہر آجائے، اسپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی جائے جو کہ اس سارے معاملے کی باریک بینی سے تفتیش کرے اور وائٹ کالر سہولت کاروں کو گرفتار کرے، نئے آرمی چیف کے لئے پانچ دن میں سات دھماکے براہ راست چیلنج ہے، اگر ہم نے دشمن کی رسی نہیں کھینچی تو دشمن اس سے بھی کاری وار کر سکتا ہے، پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، ہمیں آپس کے اختلاف بھلا کر سینہ سپر ہونا ہوگا، جمعیت علماء پاکستان کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شدید ترین رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مشکل وقت میں سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ وقت تنقید کا نہیں ہے بلکہ دشمن کو قومی یکجہتی کا نمونہ پیش کرنے کی ضرورت ہے، کوئی بھی دشمن قوم کے عزم استقلال اور ہمت کو کم نہیں کرسکتا ہے، موجودہ حالات میں بہتر یہ ہے کہ فوجی عدالتوں کی توسیع پر اتفاق کرلیا جائے،مزارات تصوف کا مرکز اور روحانیت کا سرچشمہ ہیں، بزرگان دین اور اولیاء اللہ نے محبت اور اخوت کا درس دیا تھا، مزار ات کا دشمن پاکستان کا نظریاتی دشمن ہے، برصغیر پاک و ہند میں دین اسلام کی ترویج و اشاعت بزرگان دین کی بدولت ممکن ہوئی، پاکستان عبداللہ شاہ غازی، داتا علی ہجویری ، لال شہباز قلندر اور بابا فرید گنج شکر سمیت دیگر دیگر اکابر بزرگوں کی تبلیغ دین کا حاصل اور دعائوں کو نتیجہ ہے،سہون سرکار کی درگاہ میںخودکش دھماکہ کرنے والے عناصر اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ، معصوم زائرین اور بچوں کو مارنے والے جہاد نہیں فساد کر رہے ہیں،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ 19فروری کا تحفظ مزارات اولیاء کا دن منائیں گے، حکومت اوقاف اور مزارات کی سیکورٹی مذہبی جماعتوں کے سپرد کرے، سرکاری اہلکار میں عقیدت کی کمی ہے۔
مذہبی جماعتیں رضاکارانہ طور مزارات کے تحفظ کے لئے تیار ہیں تصوف اور اولیاء اللہ سے وابستہ مسلمانوں کے لئے مزارات کی خدمت اہم ترین فریضہ ہے،جے یو پی،مرکزی جماعت اہل سنت ، انجمن طلبہ اسلام، انجمن نوجوانان اسلام، فدایان ختم نبوتۖ کے تحت 19فروری بروز اتوارملک بھر میں مظاہرے، ریلیاں اور کانفرنسزمنعقد کیے جائیںگے،جمعیت علماء پاکستان اور دیگر برادر جماعتوں کی طرف سے لال شہباز قلندر کے مزار پر حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت اور غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہے، لاہور سے مرکزی رہنما پیر اعجاز ہاشمی،ملتان سے قاری احمد میاں خان،شیخوپورہ سے مرکزی رہنما علامہ قاری زوار بہادر، سکھر سے مفتی محمد ابراہیم قادری ،مردان سے فیاض خان،ملیر سے مفتی محمد جان نعیمی ،رحیم یار خان سے علامہ نور احمد سیال،نئی کراچی سے محمد صدیقی راٹھور، جیکب آباد سے مفتی شریف سرکی،میر پور خاص سے مفتی نور النبی سکندی،گھوٹکی سے مولانا بدرالدین، لاڑکانہ سے پیر محمد علی جان مجددی،شکار پور سے مولانا شفیق قادری،پشاور سے میں مولانا معراج الدین اور دیگر قائدین جمعیت و اکابرین نے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور بروز اتوار ملک بھر میں تحفظ مزارات اولیاء کے انعقادکا اعلان کیا ہے ،کراچی سے مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاروی اور مرکزی صدر اے ٹی آئی زبیر صدیقی ہزاروی نے بھی ملک بھر میں تنظیمات اہل سنت کو مزارات کے تحفظ کے لئے میدان عمل میںنکلنے کی دعوت دی ہے۔