راولپنڈی (جیوڈیسک) سُنی تحریک کے زیراہتمام شام میں حضرت خالد بن ولید اور حضرت اویس قرنی کے مزارات مقدسہ اور مساجد کو شہید کرنے کے خلاف ڈھوک حسو چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت سُنی تحریک کے ڈویژنل صدر مفتی لیاقت، علامہ طاہر، عطاء الرحمن دھنیال، وسیم عباسی و دیگر قائدین نے کی۔ اس موقع پرعلامہ ارشد، ریاض الرحمن، عبداللطیف، غلام مرتضیٰ، علامہ بشیر، علامہ تنویر، عبدالرحمن، علامہ اشتیاق، علامہ ہاشم، نقیب چشتی، حافظ سجاد، سیدحمید ودیگر بھی موجود تھے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مفتی لیاقت علی رضوی نے کہا کہ حضرت خالد بن ولید اورحضرت اویس قرنی کے مزارات پر حملہ اسلام دشمنی ہے مسلمان صحابہ کرام کے مزارات کو مسمار اور نذر آتش کرنے کے عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ شامی حکومت مقدس مقامات کی حفاظت کو یقینی بنائے اگر شام میں اسی طرح صحابہ کرام کے مقدس مزارات اورمساجد کو نشانہ بنایا جاتا رہا تو فرقہ وارانہ آگ پورے عالم اسلام کواپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اسلامی شعائر کو مٹانے کی گھناؤنی سازش کیخلاف عالمی فورم پر کردار اداکیا جائے ۔ شامی حکومت اور باغیوں کی لڑائی میں اصحاب رسول ﷺ کے مزارات پر حملے افسوسناک ہیں۔ حکومت پاکستان اس سانحہ پر شام کی حکومت سے شدید احتجاج کرے اور پاکستانی عوام کے جذبات شامی حکومت کو آگاہ کرے۔