سیالکوٹ (جیوڈیسک) سیالکوٹ ڈسٹرکٹ جیل میں قیدی کی پراسرار ہلاکت پر ورثاء کا جیل انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، پوسٹ مارٹم کی عمارت پر اینٹوں سے دھاوا بول دیا۔
سیالکوٹ جیل میں منشیات کے قیدی محمد ارشد کی پراسرار ہلاکت پر ورثاء نے کینٹ روڈ پر واقع پوسٹ مارٹم کی عمارت پر اینٹوں سے دھاوا بول دیا اور کینٹ روڈ پر ٹائر جلا کر ٹریفک کیلئے بند کر دیا اور جیل حکام پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں اینٹیں اور ڈنڈے اٹھا رکھے تھے جس سے ٹریفک پر بھی حملہ کرتے رہے ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے بھائی کو جیل میں تشدد کے بعد ہلاک کیا گیا اور دوسرا ستم یہ کہ گزشتہ رات سے پوسٹ مارٹم نہیں کیا جا رہا،
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مذاکرات کے بعد روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تھانہ مراد پور کے علاقہ ہرڑ سے تعلق رکھنے والے محمد ارشد نامی قیدی کو 7اپریل 2015 کو منشیات کے جرم میں لایا گیا۔
جو کہ بیمار تھا جس کا علاج جیل ہسپتال میں کیا جا رہا تھا جہاں گزشتہ رات دل کا دورہ پڑنے سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ 1 سال کے دوران ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں پراسرار طور پر 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔