سیالکوٹ (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر سے عوام سیالکوٹ میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے پر شدید رنج اور غصے کا اظہار کر رہی ہے۔
شہریوں کی جانب سے حکومت سے اس واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے اور لواحقین کو فوری انصاف دلانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا اور متاثرہ خاندان کے ساتھ سوشل میڈیا پر اظہارِ یکجہتی کیا جا رہا ہے اور پاکستان میں ٹوئٹر پر سانحہ سیالکوٹ ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہے۔
عوام کی بڑی تعداد نے اپنے پیغامات جاری کیے اور اس سانحے کو انسانیت کیلئے شرمناک قرار دیا۔
سوشل میڈیا صارفین کے مطابق جنونیت اور انتہاپسندی کے اس مظاہرے نے تمام پاکستانیوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذاتی عناد کی خاطر مذہب کا استعمال کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔
دوسری جانب عالمی میڈيا میں بھی سانحہ سیالکوٹ کو نمایاں کیا گيا اور واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے بھی اس واقعے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دنیا بھر کے میڈیا نے پاکستان میں ہونے والے اس افسوسناک واقعے کو پوری منظر کشی کے ساتھ بیان اور نشر کیا جبکہ بعض نشریاتی اداروں نے اس واقعے کے حوالے سے پاکستان میں پیش آنے والے توہین رسالت کے مبینہ واقعات کو بھی پوری تفصیل کے ساتھ اپنے اپنے انداز سے پیش کیا۔