سبی کی خبریں 9/11/2015

Sibi News Press Conference

Sibi News Press Conference

سبی (محمد طاہر عباس) چیئرمین میونسپل کمیٹی حاجی محمد دائود رند، وائس چیئرمین میر شہداد مری نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سبی ڈسٹرکٹ میں بلا جواز بار بار مداخلت کررہے ہیں کبھی میونسپل کمیٹی سبی کے فنڈ روکے جاتے ہیں تو کبھی فائلیں روک لی جاتی ہیں لیکن اب ایک نیا طریقہ کار اپنا کر چیف آفیسر سبی محمد خان سیلاچی کا تبادلہ کردیا گیا ہے ان کا یہ تبادلہ تیسری مرتبہ کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میونسپل کمیٹی سبی میں ایک ہنگامی اور پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کونسلر ندیم رضا زیدی، راشد حبیب ،فقیر محمد رند، حاجی گل زمان ہانبھی، ظہیر احمد ، عبدالغفور جتوئی ،ملک ساجد بنگلزئی ،عبدالستار ، ثاقب بھٹہ ، حاجی محمد حیات رند، سید آفتا ب شاہ، غوث بخش عرف پہلوان، شاہ میر، عبدالستار، محمد سلمان جتوئی، محمد سلمان سیلاچی، کے علاوہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے عہدیداران و کونسلران کی بڑی تعداد موجود تھی انہوں نے کہا کہ سابق چیف آفیسر ایک تجربہ کار اور دیانت دار آفیسر ہیں ہم صوبائی وزیر بلدیات سے یہ سوال کرتے ہیں کہ بار بار سبی میونسپل کمیٹی کے چیف آفیسر کا تبادلہ ہی کیوں جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر یہ تبادلہ فوری طور پر منسوخ نہ کیا گیا توہم ہر ہربہ استعمال کریں گے۔

اگر پھر بھی چیف آفیسر کا تبادلہ منسوخ نہ کیا گیا تو ہم استعفے دے کر عوام کی عدالت میں آئیں گے انہوں نے کہا کہ ہم تمام کونسلران سبی کی تین لاکھ آبادی کی نمائندگی کررہے ہیں اورہم یہ چاہتے ہیں کہ چیف آفیسر محمد خان سیلاچی ایک ایماندار اور فرض شناس آفیسرہیں جو علاقے کی فلاح و بہبود کیلئے نیک نیتی سے کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ رند اور ڈومکی گروپ کے علاوہ سبی کے تمام کونسلران کی ہمیں حمایت حاصل ہے ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان ،گورنر بلوچستان، چیف سیکریٹری بلوچستان، سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سبی میونسپل کمیٹی میں بار بار کی مداخلت کو روکا جائے کونسلران اور چیف آفیسر سمیت دیگر سرکاری افیسران کو کام کرنے دیا جائے انہوں نے کہا کہ فنڈ روکنے اور فائلیں دبانے سے کبھی مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ یہ جمہوری معاشرے میں نچلی سطح پر کام کرنے والے اداروں (کونسلران) کے کاموں میں کھلی مداخلت ہے جس کا صوبائی حکومت فوری نوٹس لے۔
……………………………
……………………………

سبی (محمد طاہر عباس) ملک بھر کی طرح سبی میں شاعر مشرق علامہ اقبال کا 138 واں یوم پیدائش انتہائی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی اس سلسلے میں گرلز ماڈل ہائی اسکول سبی میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا گاے جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پر سے ہوا جس کی سعادت مہوش نے حاصل کی جبکہ نعت رسول ۖ آمنہ ریاض نے خوب صورت انداز سے پرحتی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض عاصمہ بی بی نے سرانجام دئے پروقار تقریب میں اسکول ہذا کی طالبات نے علامہ اقبال کے حوالے سے مختلف خاکے بھی پیش کئے جبکہ مشہور سندھی ڈرامہ جانو جرمن اور مراد علی خان کے درمیان انگریزی میں مقابلے بھی پیش کیا جس کو طالبات نے دیکھکر خوب داد دی پروقار تقریب سے پرنسپل مس نسیم طارق و دیگر طالبات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر علامہ اقبال ویں صدی کے معروف شاعر قانون دان سیاستدان تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیت تھے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال محض ایک فلسفی شاعر نہیں بلکہ وہ چاہتے تھے انسان بلاتمیز رنگ ونسل اور مذہب کے ایک دوسرے کے ساتھاچھا رویہ روارکھیں اور باہمی احترام وانسبت سے وابستہ رہیں کہ یہی منشارب کائنات ہے پاکستان کی نئی نسل بھی اقبال کی احترام آدمیت کی سوچ کو سراہتی ہے۔

علامہ اقبال ایک طرف امت مرحوم کا نوحہ کہتے ہیں تو دوسری جانب مسلم نوجوان کو ستاروں پر کمندڈالنے کی ترغیب دیتے نظر آتے ہیں اقبال قوم کو کانقاہوں سے نکل کر میدان عمل میں اترنے پر ابھارتے ہیں وہ اسلامی دنیا میں روحانی جمہوریت کا نظام رائج کرنے کے داعی تھے علامہ قبال کی شاعری نے برصغر کے مسلمانوں کو غفلت سے بیدار کرکے نئی منزلوں کا پتہ دیا ان کی شاعری روایتی اندازو بیاں سے یکسر مختلف تھی کیونکہ ان کا مقصد بالکل جدا اور ریگانہ تھا انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے برصغر کے مسلمانوں میں ایک نئی پھونک دی جو تحریک آزادی میں بے انتہا کار گرثابت ہوئی علامہ اقبال کے شعری مجموعہ میں بانک درا ضرب کلیم ،بال جبرئیل ،اسرار خودی، رموز بیخودی ،پیام مشرق ،زبور حجم ،جاوید نامہ پس چے باید کرداے اقوام مشرق کے نمایان نام شامل ہیں علامہ اقبال نے تمام مسلمانوں میں بیداری واحساس ذمہ داری پیدا کرنے کی کوشش جاری رکھیں مگر ان کی کوششوں کی عملی تصویر دیکھنے سے پہلے ہی وہ 21ایرپل1938 کو خالق حقیقی سے جاملے واضح رہے کہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے138 واں پیدائش کے موقع پر بلوچستان ،سندھ پنجاب میں تعطیل نہ ہوسکی جبکہ خیبر پختوں خوان میں صوبائی حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا تھا جس کے باعث صوبہ بھر میں عام تعلیل کی گئی