اسلام آباد دہشت گردی میں بھارت ملوث؟

Fruit Market Blast

Fruit Market Blast

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر الیون میں واقع فروٹ منڈی میں ہونے والے خوفناک دھماکے میں پچیس افراد جاں بحق، ایک سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز 8 سے 10 کلو میٹر دور تک سنی گئی۔حادثہ کے فوری بعد اسلام آباد پولیس، انسداد دہشت گردی پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، پاک فوج اور ایلیٹ فورس کے جوانوں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے فروٹ منڈی میں موجود اشیاء کی اسکیننگ شروع کر دی ۔اب تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ سانحہ اس وقت پیش آیاجب فروٹ منڈی میں امرود کی پیٹیوں کی بولی لگائی جا رہی تھی جس سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیاجارہاہے کہ دھماکا خیز مواد امرود کی پیٹیوں میں رکھا گیا تھا۔

مختلف رپورٹوںمیں یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول کا معلوم ہوتا ہے’ تاہم مکمل تحقیقات کے بعد ہی اس کی صحیح نوعیت کا پتہ چل سکے گا۔ادھر تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے سبی ریلوے اسٹیشن اور اسلام آباد دھماکوں سے لاتعلقی کا اعلان اور ان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک طالبان جنگ بندی پر کاربند ہے۔ ماضی میں بھی تحریک طالبان کے نام سے لاہور اور پشاور سمیت کئی شہروں میں دھماکے کئے جاتے رہے جن میں خفیہ ہاتھ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے مظلوم افراد ہمارے بھائی ہیں اور ہم بے گناہ افراد پر حملے شرعاً ناجائز اور حرام سمجھتے ہوئے ان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان اور تحریک طالبان کے مابین ان دنوں مذاکرات نہ صرف جاری ہیں بلکہ کامیابی کے طرف گامزن ہیں۔ دونوں طرف سے سنجیدگی کامظاہرہ جو اسوقت دیکھنے میں آرہا ہے اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ پوری پاکستانی قوم ان مذاکرات کو کامیاب ہوتے دیکھنا چاہتی ہے اور اس کیلئے دعا گو ہے لیکن بھارت، امریکہ اور ان کے اتحادی کسی صورت پاکستان میں امن و امان ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ماضی میں حکومت، طالبان مذاکرا ت جب کبھی کامیاب ہوتے ہوئے دکھائی دیے ہمیشہ ڈرون حملے کر کے اسے سبوتاژ کیا جاتا رہا اور بے گناہ قبائلیوں کو نشانہ بنا کر ردعمل میں خودکش حملوں کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں مگر مسلسل ایسا کئے جانے سے پوری دنیا میں امریکیوں کو نہ صرف تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ یہ بات بھی کھل کر واضح ہو گئی کہ پاکستان کو اپنا سٹریٹیجک اتحادی کہنے والے ہی خود اسے تباہی سے دوچار کرنے پر تلے ہوئے ہیں لیکن اب حالات مختلف دکھائی دیتے ہیں۔ اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ حکمت عملی تبدیل کر لی گئی ہے۔

اب ڈرون حملوں سے مذاکرات سبوتاژ کرنے کی بجائے بلوچستان، سندھ وخیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر کے مختلف شہروں و علاقوںمیں تخریب کاری و دہشت گردی کے ذریعہ اسے ناکام بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں اور ان کوششوں میں صاف طور پر بھارت ملوث ہے جو اپنے مذموم منصوبوں کی تکمیل کیلئے اتحادیوں کا آلہ کار بن کراس طرح کے گھنائونے کھیل کھیل رہا ہے۔ بھارت اور امریکہ کے اس خطہ میں مفادات مشترکہ ہیں اور دونوں کو پاکستان میں امن و امان کی بحالی، ترقی اور خوشحالی عزیز نہیں ہے۔ اتحادیوں کی خطہ میں موجودگی سے سب سے زیادہ فائدے انڈیا نے اٹھائے ہیں۔ اس نے ان گیارہ برسوںمیں افغانستان میں باقاعدہ ٹریننگ سنٹر قائم کئے جہاں سے دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان بھیجا جاتا رہا اور بم دھماکوں، تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ اسے میدان جنگ بنادیا گیا۔بلوچستان اور سندھ میں علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھانے، لسانی جھگڑے کھڑے کرنے ، ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کی وارداتوںمیںہر جگہ بھارتی خفیہ ایجنسی” را” ملوث نظر آتی ہے۔ حتیٰ کہ پولیو ورکرز پر ہونے والے حملے جن میں کئی پاکستانیوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑے اور دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی’ ان میں بھی بھارت کے ملوث ہونے کی رپورٹیں واضح طور پر منظر عام پر آچکی ہیں۔اس لئے حال ہی میں بلوچستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے بم دھماکوں اور دہشت گردی کی وارداتوںمیں بھارت کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

Terrorism

Terrorism

ابھی چند دن قبل ہی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے پولیس کو خبر دار کیا تھا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی عمل سبوتاژ کرنے کیلئے اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ بلوچستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگرچہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایجنسیاں ان حملوں کا اہم ہدف ہیں البتہ ایسا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ان حملوں کا ہدف دوسری عوامی اور سرکاری تنصیبات بھی ہوسکتی ہیں۔ یہ رپورٹ میڈیا پر منظرعام پر آنے کے فوری بعد ہی سبی ریلوے اسٹیشن پر کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 17 مسافر جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔جاں بحق ہونے والوں میں 8مرد ،4 خواتین اور 4 بچے شامل تھے۔ آگ کے باعث کئی مسافر زندہ جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے اور ہر طرف قیامت صغریٰ برپا ہو گئی۔ڈی آئی جی سبی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 20 سے 25 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے سبی میں ٹرین دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 5،5اور زخمیوں کے لیے 2،2لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔آئی جی ریلوے پولیس سید ابن حسین نے ڈی آئی جی ریلوے پولیس منیر احمد چشتی کی سربراہی میں5 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔اسی طرح وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ سبی میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کے بعد دہشت گردوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی ہے جس سے ان کے عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

فروٹ منڈی میں ہونیو الا حملہ بھی انتہائی شدید نوعیت کا تھا جس سے وہاں موجود لوگوں کے پرخچے اڑ گئے اور دور دور تک ان کے اعضاء بکھر گئے۔ ترجمان پمز اسپتال ڈاکٹرعائشہ کا کہنا تھا کہ بم دھماکہ کا شکار کئی زخمیوں کی حالت سخت تشویشناک بئی ہوئی ہے۔ قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ حادثہ پیش آیاوہاں 2 ہزار کے قریب افراد موجود تھے۔

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف،امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید، نو منتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات نے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے نتیجہ میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پرگہرے افسوس اور رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔گذشتہ ماہ اسلام آباد کے ایف سیکٹر میں واقع کچہری میں حملہ اور فائرنگ کے نتیجہ میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔اس کے بعد اب فروٹ منڈی والا یہ حادثہ ہوا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کے مختلف شہروںمیں ہونے والے بم دھماکوں اور تخریب کاری کے خاتمہ کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” اور دیگر ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت ختم کرنا بہت ضرور ی ہے۔ بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور ممنوعہ سرگرمیوں کی رپورٹیں قومی اسمبلی اور سینٹ کے ان کیمرہ اجلاسوں میں پیش ہوتی رہی ہیں اور بھارت و افغانستان سمیت بعض دوسرے ممالک کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت بھی دکھائے جاتے رہے ہیں’لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ صرف ان کیمرہ اجلاسوںتک بھارتی دہشت گردی کے ان ثبوتوں کو محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ اس کی تخریب کاری وپاکستان کے خلاف مذموم منصوبوں سے پوری دنیا کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جماعةالدعوة نے ان دنوںمیں ملک گیر سطح پراحیائے نظریہ پاکستان مہم شروع کر رکھی ہے اور پورے ملک میں نظریہ پاکستان کانفرنسوں، جلسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اس سے پورے ملک میں فرقہ واریت ختم اور اتحاد و یکجہتی کی فضا پیدا ہو رہی ہے جو یقینا خوش آئند ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس تحریک کے ان شاء اللہ دوررس اثرات مرتب ہوں گے اور عوام الناس کے ذریعہ حکومت پر بیرونی قوتوں کی مداخلت ختم کرنے کیلئے دبائو بڑھایا جا سکے گا۔

تحریر: حبیب اللہ سلفی
برائے رابطہ: 0321-4289005