سبی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی مکمل پہیہ جام ہرتال

Loadshedding

Loadshedding

سبی ( محمد طاہر عباس ) سبی غیر اعلانیہ طویل ترین بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر ناڑی پل کیمقام پر مکمل پہیہ جام ہرتال ہر قسم کی ٹریفک معطل اندروں ملک جانے والوں کو مشکلات کا سامنا۔

بجلی کی غیر اعلانیہ طویل ترین لوڈشیڈنگ نے زمینداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے بلوچستان ایک غریب ترین صوبہ ہے 80فیصد عوام کا ذریعہ معاش زراعت اور گلہ بانی ہے مگر بجلی کی طویل ترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے زمینداروں کی کمر توڑکر رکھ دی ہے۔

بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے مظاہرین کامطالبہ تفصیلات کے مطابق زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر سبی ناڑی پل پر مکمل پہیہ جام ہرتال کی گئی اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں مقامی زمیندار سٹرکوں پر نکل آئے اور اپنے جائز حق کیلئے سبی کوئٹی سبی جیکب آباد قومی شاہر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی زمیندار ایکشن کمیٹی کے ساتھ تمام سیاسی سماجی،و تاجر برادری نے بھی پہیہ جام ہڑتال کی مکمل حمایت کی۔

اس موقع پرزمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین یعقوب بلوچ , میر اصغر مری ، عبدالرشید چانڈیہ ، محمد جان رند ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا بجلی کی بد ترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے بلوچستان کے تمام زمینداروں کا جینا محال کررکھا ہے لوڈشیڈنگ کے باعث زمینداروں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے انہوںنے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو بار بار بد ترین غیر لوڈشیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہ کرکے مطالبہ کیا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے زمینداروں کو لاکھوں کے نقصان سے بچایا جائے مگر کسی ایک نے بھی ہماری داستان غم نہ سنی جس کی وجہ سے ہمیں زراعت کی مد میں ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر پہیہ جام ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے سبی سمیت بلوچستان میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے نہ صرف زمیندار وں بلکہ کاروباری حضرات کے کاروبار کو بھی سخت متاثر کیا ہے بلوچستان کے زمینداروں کے ساتھ ساتھ تاجر برادری عوام کا بھی معاشی قتل کیا جارہا ہے بجلی کی طویل ترین بندش سے گھروں میں پانی کی قلیت کا سامنا بھی ہے واضح رہے کہ بلوچستان میں بجلی کی طویل ترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف بلوچستان بھر میں زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر مکمل پہیہ جام رہا جس کے باعث کوئٹہ سبی سے اندوروں ملک جانے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑااور اخبارات کی ترسیل بھی متاثر رہی۔