ضمنی الیکشن، مختلف مقامات پر سیاسی کارکنوں میں ہاتھا پائی

Worker

Worker

لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے ضمنی الیکشن کے دوران جہاں ایک طرف تمام سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنی کامیابی کے لئے زور لگا رہے ہیں ، وہیں بعض مقامات پر لڑائی جھگڑا اور مار کٹائی بھی دیکھنے میں آئی ۔ الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندوں کے پولنگ سٹیشنز میں داخل ہونے کا نوٹس لےلیا ۔ ووٹنگ کا پرامن آغاز ہوا لیکن تقریباً دس بجے پہلا جھگڑا ہوگیا ۔ کوپر روڈ پر اس وقت حالات قدرے خراب ہوئے جب تحریک انصاف اور نواز لیگ کے کارکن آمنے سامنے آ گئے ، پہلے نعرے بازی ہوئی پھر تکرار کے بعد جھگڑا ہوگیا۔

ابھی جھگڑے کی گونج کم نہیں ہوئی تھی کہ مزنگ اڈا کے قریب بھی دونوں بڑی جماعتوں کے کارکن لڑ پڑے ۔ ایک دوسرے پر لاتوں اور مکوں کی بارش کر دی ۔ سنٹرل ماڈل سکول پولنگ سٹیشن کے باہر حالات کشیدہ ہو نے پر وہاں واٹرکینن طلب کرلی گئی ۔ تقریبا ً ساڑھے بارہ بجے کریم پارک میں ایک بار پھر تحریک انصاف اور نواز لیگ کے کارکن ایک دوسرے کو دیکھ کر جوش میں آگئے ۔ کریم پارک ہی میں گورنمنٹ ماڈل سکول کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی پولیس حکام سے تکرار ہوئی ۔ کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں روکا جا رہا ہے جبکہ ن لیگ نے باہر سے بندے بلوا کر اندر بٹھائے ہوئے ہیں۔

ان ہی حالات میں نواز لیگ کے رہنما رانا مشہود ساندہ روڈ پر لیگی کیمپوں کا دورہ کرنے پہنچے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی دیکھنے میں آئی جب اُن کے ساتھ سادہ کپڑوں میں گن مین بھی اُن کے ساتھ تھا ۔ ادھر الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندوں کے پولنگ سٹیشنز میں داخل ہونے کا نوٹس لےلیا ۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے آئی جی پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کہا ہے تمام منتخب نمائندوں کو پولنگ اسٹیشنوں سے ہٹایا جائے۔