سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا ہے کہ العُلا میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سربراہ اجلاس کے بعد دست خط شدہ اعلامیے سے قطر کے ساتھ جاری تنازع کا خاتمہ ہوگیا اور اس کے ساتھ تمام تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔
انھوں نے منگل کے روز سعودی عرب کے تاریخی شہر العُلا میں جی سی سی کے تاریخی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں کہا کہ’’آج جو کچھ ہوا ہے، وہ یہ کہ تمام اختلافی نکات پر صفحہ پلٹ دیا گیا ہے اور مکمل سفارتی تعلقات استوار کر لیے گئے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے جون 2017ء میں قطر کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے اور اس پرالاخوان المسلمون کی پشتیبانی اور دوسرے انتہا پسند گروپوں سے تعلقات استوارکرنے اور ان چاروں ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا لیکن قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے العُلا میں جی سی سی کے سربراہ اجلاس کے موقع پرامیرقطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی ہے۔انھوں نے دونوں برادر ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خلیجی ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے فروغ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
جی سی سی کے چھے رکن ممالک کے لیڈروں نے سربراہ کانفرنس کے موقع پر دو دستاویز العُلا اعلامیے اور حتمی اعلامیے پر دست خط کیے ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پر کہا کہ’’خلیجی ریاستوں نے ایک سمجھوتے پر دست خط کیے ہیں۔ان میں ہمارے خلیج ،عرب اور اسلامی ممالک کی یک جہتی اور استحکام کے عزم کا اظہارکیا گیا ہے۔‘‘
انھوں نے خطے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اتحاد کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ایرانی نظام کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے پروگراموں اوراس کی تخریبی اور تباہ کاری کے منصوبوں سے درپیش خطرات سے نمٹنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔