ممبئی (جیوڈیسک) فلم اڑتا پنجاب سے بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے والے بھارتی پنجاب کے معروف گلوکار اور ایکٹر دلجیت سنگھ دوسانجھ نے اپنی مذہبی شناخت پگڑی کو خیر باد کہتے ہوئے اپنے بال کٹوا دیے ہیں۔ چھوٹے بالوں کے ساتھ ان کے نئے سٹائل نے ان کے مداحوں کو حیران اور پریشان کر دیا ہے۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق دلجیت دوسانجھ جس طرح اپنی ذاتی زندگی اور خاندان کو میڈیا کے سامنے لانے سے ہچکچاتے ہیں، اسی طرح انہوں نے اپنے بال کٹوانے کے فیصلے کو بھی دنیا سے چھپایا حالانکہ وہ دو سال قبل یہ حرکت کر چکے ہیں۔ دلجیت دوسانجھ ان دنوں ٹی وی شو رائزنگ سٹار میں شنکر مہادیون اور مونالی ٹھاکر کے ہمراہ ججز کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر وہ پگڑی پہن کر ہی شو میں شریک ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ دلجیت دوسانجھ نے حال ہی میں بالی ووڈ کی صف اول کی اداکارہ انوشکا شرما کے ہمراہ فلم ‘پھلوری’ میں اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔ انہوں نے اپنی مذہبی شناخت پگڑی پہن کر ہی اس فلم میں کام کرنے کی حامی بھری تھی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ انھیں ایک فلمسٹار نے کہا تھا کہ بالی ووڈ پگڑی والے اداکار کامیاب نہیں ہوتے تاہم وہ فلم چھوڑ سکتے ہیں لیکن پگڑی نہیں۔
میری پہلی فلم بری طرح ناکام رہی تو مجھے کہا گیا کہ بیٹا پگڑی والے اداکار نہیں چلتے، تجھے لوگ پسند نہیں کریں گے۔ میں نے سوچا اگر ایسا ہے تو کوئی بات نہیں، میں فلم نہیں کروں گا۔ لیکن پھر جب میری دوسری فلم آئی تو وہ زبردست ہٹ ہوئی اور اس طرح فلمساز کی بات غلط ثابت ہو گئی۔ دلجیت نے کہا تھا کہ پہلی جنگ عظیم کے دوران بھی کچھ سکھ فوجیوں سے کہا گیا تھا کہ توپ چلانے کے لیے آپ کو پگڑی اتارنی پڑے گی لیکن انھوں نے کہا تھا کہ جان دیں گے لیکن پگڑی نہیں اتاریں گے۔ میں ایک رول کے لیے خود کو نہیں بدلوں گا۔ کام ملے نہ ملے، فلموں کے لیے پگڑی پہننا نہیں چھوڑ سکتا۔