اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم امپائر کی انگلی پر ناچتا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جو دکھ خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عوام نے برداشت کیا یہ دکھ صرف میں سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں بھی اس آگ کے سمندر سے گزرا ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے پیاروں کو ہم سے کیوں چھینا گیا اور ان کے قاتل کون ہیں؟ ہم کس کے ہاتھوں پر اپنے پیاروں کا لہو تلاش کریں؟ یہ سوال میرا حق ہے کہ مجھے بے نظیر بھٹو کیس میں انصاف کب ملے گا؟
انہوں نے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ دہشت گردوں کا سہولت کار آج وفاقی کابینہ میں بیٹھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کیا ہمارا جرم دہشت گردی کے خلاف پارلیمان کو اکٹھا کرنا ہے؟ کیا ہمارا جرم یہ ہے کہ زرداری پہلی بار ایف سی آر میں ترمیم لے کر آئے؟ کیا ہمارا جرم یہ ہے 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے صوبوں کو حقوق دیئے؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان نے حکومت حاصل کرنے کے لیے کیا کیا وعدے کیے اور عوام کو سبز باغ دکھائے، کیا 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں لوگوں کو مل گئی ہیں؟
انہوں نے کہا عمران خان کہتے تھے کہ اوورسیز پاکستانی ڈالرز کی بارش کر دیں گے، عمران خان کے تمام نعرے کھوکھلے اور جھوٹ نکلے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں منہگائی کا عذاب ہے، صبح میں ڈالر، گیس و بجلی، سبزیوں کی قیمت کچھ اور شام میں کچھ اور ہوتی ہیں، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں غریب کی زندگی مشکل، تاجر کا کاروبار تباہ اور کسان بدحال ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا ہے، دھاندلی زدہ، پی ٹی آئی ایم ایف کے بجٹ میں امیروں کے لیے ریلیف اور غریبوں کے لیے تکلیف ہے، دھاندلی بجٹ سے عوام کا خون چوسا جا رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج اس ملک میں سلیکٹڈ حکومت لا کر بٹھا دی گئی ہے، ہر طبقہ چلا رہا ہے لیکن اس ظالم عمران کو فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے جو امپائر کی انگلی پر ناچتا ہے، اسے سمجھ نہیں آ رہا کرکٹ میں امپائر کی انگلی چلتی ہے، جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے۔
ان کا کہنا تھا اگر شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے تو یہ کونسی آزادی اور جمہوریت ہے، عمران خان نے تو صرف 4 حلقوں کا کہا تھا، 2018 کے الیکشن میں تو پورے ملک سے فارم 45 غائب تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ قبائلی عوام نے آمروں سے مقابلہ کیا، دہشتگردوں سے مقابلہ کیا، اب دھاندلی اور کٹھ پتلی کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے سوال کیا کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا وعدہ قائد اعظم نے کیا تھا؟ نہیں بالکل نہیں، ہم سب کو نکلنا پڑے گا اور اس کٹھ پتلی حکومت کو بے نقاب کرنے کے لیے لڑنا ہو گا۔