سندھ(جیوڈیسک)میں دس جماعتی اتحاد نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف بائیس مئی کو کراچی سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔کراچی پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ایاز پلیجو اور دیگر رہنماں کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں کراچی سمیت سندھ بھر میں بدترین دھاندلی کی گئی ۔
جس کے خلاف بائیس مئی کو کراچی سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کی جائیگی۔ جمیعت علما اسلام (ف) کی کال پرمبینہ دھاندلی کے خلاف سکھر میں یوم سیاہ منایا گیا جس کی وجہ سے شہر بھر میں کاروباری مراکز جزوی طور پر بند رہے۔ ادھر ٹانک میں بھی محسود قبائل نے مبینہ دھاندلی کے خلاف ڈھول کی تھاپ پر انوکھا احتجاج کیا ۔
سبی میں بھی آزاد امیدوار اور ان کے حامیوں نے مبینہ دھاندلیوں کے خلاف قومی شاہراہ پراحتجاج کیا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 230 کے بیالیس پولنگ سٹیشن کا رزلٹ ابھی تک جاری نہیں کیا گیا۔
کراچی میں ہی پریس کانفرنس کرتے ہوئے الہی بخش سومرو نے الزام عائد کیا کہ این اے دو سو آٹھ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اعجاز جاکھرانی خود مہریں لگاتے پکڑے گئے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حلقہ این اے ایک سو گیارہ سیالکوٹ میں مہر لگے مشکوک بیلٹ پیپرز کے سامنے پیش کر دیے۔
سابق وفاقی وزیر نے مبینہ دھاندلی کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔ تحریک انصاف کی امیدوار حنا منظور نے حلقہ این اے 54 راولپنڈی میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عملے نے مسلم لیگ ن کی مکمل حمایت کی۔