کراچی (جیوڈیسک) پولیو کے خلاف مہم تیز کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی سفارشات کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کرنے کے احکام جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ سخت فیصلوں کی وجہ سے 2015 تک سندھ کو پولیو سے پاک بنایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ ہائوس میں بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن (بی ایم جی ایف) کے10رکنی وفدسے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ صوبے سے پولیوکے مکمل خاتمے کو اولین ترجیح دے رہی ہیں اوراس کے لئے سخت پالیسیاں مرتب کرنے کا حکم دیا ہے۔
بدقسمتی سے ہم ملک کے شمالی علاقہ جات میں انتہا پسندی سے نبردآزما ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی آبادی سندھ صوبے بالخصوص کراچی نقل مکانی کررہی ہے، جن کے بچوں کو کسی بھی قسم کی ویکسینیشن پہلے کبھی نہیں کی گئی اور اسی آبادی میں موجودمسلح گروپس نہ صرف پولیو ورکرز کو ہراساں کر رہے ہیں بلکہ ان کے بچوں کی وجہ سے یہی وائرس دوسرے آبادی میں بھی منتقل ہو رہی ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے قلیل ذرائع سے دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود حکومت پولیو ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرے گی، صوبے بھر میں پولیو کے خلاف مہم 100 فیصد کامیاب بنانے کے لیے خصوصی احکام جاری کر دیے ہیں اور اس حوالے سے تمام ڈپٹی کمشنرز اوردوسرے متعلقہ افسران کو ان کی طرف سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برتنے پر ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے گندم رواں مالی سال کے دوران سرکاری نرخوں پرجاری کرنے،پچھلے سال والی قیمت 3450 روپے فی سو کلو ایک بوری برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے آٹا کی قیمت برقرار رکھنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔
جوکہ دوسرے صوبوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے گندم پر سبسڈی دینے کیلیے پہلے ہی3 ارب روپے مختص کیے ہوئے تھے جبکہ اس فیصلے کے بعد مزید 1.7 ارب روپے ہونگے جس کے بعدگندم پر مجموعی سبسڈی 4.7 ارب روپے ہو جائیگی۔