کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ خسرہ کی بیماری سے صرف سندھ نہیں پورا ملک متاثر ہو رہا ہے۔
سندھ میں خسرے سے بچاؤ کے لئے 19 مئی سے 31 مئی تک انسداد خسرہ مہم چلائی جائے گی اور ٹیمیں گھر گھر جا کر 6 ماہ سے دس سال کے بچوں کو ویکیسین دیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال سندھ بھر میں خسرے سے 14 اموات ہوئیں جن میں سے 13 اموات ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ میں ہوئیں۔ ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں رواں سال خسرے سے 133 بچے متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ بیرون ملک جانے والے مسافروں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر انہیں پولیو ویکسین کے کارڈز جاری کرنا شروع کر دئیے ہیں لیکن ویکسین کی قلت ہے جس کے باعث عالمی ادارہ صحت کو مزید ویکسین کی دستیابی کی درخواست کریں گے۔