کراچی (جیوڈیسک) سندھ بھر میں 53 ایسے مدارس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جو طلبہ کو عسکری تربیت دے رہے ہیں۔
وزیر اعلی ہاؤس کراچی میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں صوبائی ایپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار ، صوبائی وزیر داخلہ انور سہیل سیال ، وزیر خزانہ مراد علی شاہ، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد، کراچی آپریشن اور مجرموں کے خلاف عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں پراسیکیوشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران 9 ہزار 562 پستول، 996 شاٹ گن، 391 کلاشنکوف، 20 ایل ایم جی اور 11 ایس ایم جی برآمد کی گئی ہیں۔
اس موقع پر صوبے میں مدارس کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ سندھ میں 6711 مدارس کی رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے جب کہ 937 مدارس نے تاحال رجسٹریشن ہی نہیں کرائی اور 53 مدارس اپنے طلبہ کو عسکری تربیت دینے میں ملوث ہیں۔ رپورٹس کی روشنی میں اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت نے صوبے میں کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔