کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے حلقے پی ایس 106، پی ایس 117 اور پی ایس 22 نوشہرو فیروز 4 میں ضمنی انتخابات کیلئے پولینگ ہوئی۔ ضمنی انتخابات کے دوران دونوں حلقوں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور ووٹنگ کا سلسلہ صبح 8 بجے سے شروع ہو کر شام 5 بجے پر امن طریقے سے اختتام پزیر ہوا۔
حلقہ پی ایس 117 میں ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنا ووٹ پی آئی بی کے ایک اسکول میں کاسٹ کیا جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے فیڈرل بی ایریا میں پی ایس 106 کے پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نیٹ پریکٹس کر رہی ہے جسکا ہدف 2018 کے عام انتخابات ہے۔
دوسری جانب کراچی کے ضمنی انتخابات میں سیکیورٹی تو سخت رہی لیکن حلقہ پی ایس 106 میں ایک ایسی بھی خاتون پولیس اہلکار تھیں جنہیں ٹرانسپورٹ تک فراہم نہیں کی گئی اور وہ رکشے پر پولنگ اسٹیشن پہنچیں جبکہ ایک پولنگ اسٹیشن میں خاتون پولنگ ایجنٹ گرمی کی شدت سے نڈھال ہو کر بے ہوش ہو گئیں جنہیں پنکھے تک کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔ کراچی کے دونوں حلقوں میں دن کے اوقات میں ووٹرز ٹرن آوٹ توقع سے کم رہا تاہم شام کے اوقات میں زیادہ ووٹرز نے پولنگ اسٹیشنز کا رخ کیا۔