سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 94 پر ضمنی انتخاب کا میدان ایم کیو ایم نے مار لیا

Syed Hashim Reza Jilani

Syed Hashim Reza Jilani

سندھ (جیوڈیسک) کراچی کے ضلع کورنگی میں سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 94 پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم کے امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی۔

سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 94 کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔

پی ایس 94 پر ایم کیو ایم کے سید ہاشم رضا، تحریک انصاف کے اشرف قریشی، پاک سر زمین پارٹی کے محمد عرفان وحید، مہاجر قومی موومنٹ کے عامر اختر اور پیپلز پارٹی کے جاوید شیخ سمیت 13 امیدوار میدان میں تھے۔

حلقے کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیکر ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر رینجرز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا تاہم پولنگ کے عمل کے دوران کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔

حلقے کے مکمل 149 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سید ہاشم رضا 21537 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے اشرف قریشی 8970 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا لانڈھی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لگتا ہے سندھ کے شہری علاقوں کی جمہوریت پر پیر کے دباؤ میں کمی آئی ہے لیکن آج اعتبار آیا ہے کہ جو ووٹ دینگے وہ گنا بھی جائے گا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ ہے کراچی کا فیصلہ جو 2018 کے انتخاب میں رک گیا تھا لیکن آج آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو تسلیم کرنا چاہیے کہ سندھ کے شہری علاقوں کا یہ ہی فیصلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کون جیتا اور کون ہارا یہ اہم نہیں بلکہ اہم یہ ہے کہ جمہوریت کو اعتماد ملا ہے اور کراچی کا اعتماد بڑھنے سے ملک کا اعتماد بڑھے گا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جس کو جتنے ووٹ ملے ہم اسے مبارکباد دیتے ہیں، 3 پولنگ اسٹیشن پر نتیجہ رکا ہوا ہے لیکن اس سے ہمارا مینڈیٹ تبدیل نہیں ہو سکتا۔

خیال رہے کہ پی ایس 94 لانڈھی کی نشست ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی محمد وجاہت کے انتقال کے سبب خالی ہوئی تھی۔