کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں کم عمری کی شادی کے خلاف بل منظور کرلیا گیا۔ جبکہ محکمہ تعلیم کی خراب کارکردگی پر تحریک التوا ء مسترد کیے جانے پر ایوان میں گرما گرمی ہوئی اوراپوزیشن جماعتوں نے واک آوٴٹ کیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں شروع ہوا ،اجلاس میں حکومت کی خصوصی کمیٹی کی طرف سے کم عمری کی شادی کے خلاف بل پیش کیا گیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔بل کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کی شادی کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔
اس موقع پر فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے محکمہ تعلیم کی خراب کارکردگی پر تحریک التوا پیش کرنے کی کوشش کی جسے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے مسترد کردیا ،پھر کیا تھا ایوان میں گرما گر می شروع ہوگئی۔ نثار کھوڑو نے نقل کے رجحان کا اعتراف کرتے ہوئے تحریک التواء کو خلاف قانون قرار دیا ۔ تحریک مسترد ہونے پراپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان سے واک آوٴٹ کیا۔